سرچ
    سرچ کا طریقہ
    مرجع کا نام

احكام تقليد

احكام طہارت

احكام نماز

احكام نماز

روزے کے احکام

روزے کے احکام

احكام زکوٰۃ

احکام حج

خريد و فروخت کے احکام

احکام شرکت

احکام صلح

اجارہ (کرايہ ) کے احکام

احکام جعالہ

احکام مزارعہ

مساقات (آبياري ) کے احکام

احکام وکالت

قرض کے احکام

رہن کے احکام

ضامن بننے کے احکام

کفالت کے احکام

وديعت (امانت) کے احکام

عاريتاً دينے کے احکام

نکاح (شادي بياہ) کے احکام

طلاق کے احکام

غصب کے احکام

غصب کے احکام

جو مال انسان پالے اس کے احکام

جانوروں کے ذبح اور شکار کرنے...

جانوروں کے ذبح اور شکار کرنے...

کھانے پينے کي چيزوں کے احکام

نذر اور عہد کے احکام

قسم کھانے کے احکام

وقف کے احکام

وصيت کے احکام

ميراث کے احکام

احکام امر بالمعروف اور نہي عن...

دفاع کے مسائل و احکام

خاتمہ کے احکام

بعض مسائل جو اس زمانے ميں...

امام خميني کي خدمت ميں چند...

وہ اشخاص جو اپنے مال ميں خود...

حوالہ (ڈرافٹ) دينے کے احکام

1
انسان زکواۃ کو آٹھ جگہوں پر صرف کرسکتا ہے :
١۔ فقیر : اور یہ وہ شخص ہے جو اپنا اور اپنے اہل و عیال کا خرچ نہ رکھتا ہو اور جو شخص کوئی کاریگری، جائیداد یا سرمایہ رکھتا ہے کہ جس سے اپنے سال کا خرچ پورا کرسکے تو وہ فقیر نہیں ہے۔
٢۔ مسکین : یہ وہ شخص ہے جو فقیر سے بھی زیادہ سختی میں زندگی گزارا رہا ہو۔
٣۔ وہ شخص ہے جو امام ٴ یا نائب امام کی طرف سے مامور ہو کہ زکواۃ جمع کرے۔ اس کی حفاظت کرے اس کا حساب و کتاب رکھے اور اسے امام ٴ، نائب امام یا فقرا و مساکین تک پہنچائے۔
٤۔ وہ کفار کہ جنہیں اگر زکواۃ دے دی جائے تو اسلام کی طرف مسائل ہوں گے یا جنگ میں مسلمانوں کی مدد کریں گے۔
٥۔ غلاموں کو خرید کرنا اور انہیں آزاد کرنا۔
٦۔ وہ مقروض جو اپنا قرضہ نہ ادا کرسکتا ہو۔
٧۔ سبیل اللہ : یعنی وہ کام جو مثل مسجد بنانے کے قومی و دینی منفعت رکھتا ہو۔ مثلا ً پل بنانا، اور کسی راستے کو درست کرناکہ جس کا نفع عام مسلمانوں کو پہنچتا ہو یا وہ چیز جو اسلام کے لئے نفع مند ہو وہ جس طرح بھی ہو۔
٨۔ ابن سبیل : یعنی وہ مسافر جو سفر میں بے خرچ ہوگیا ہو۔ ان سب کے احکام آئندہ مسائل میں بیان کئے جائیں گے۔
2
احتیاط واجب یہ ہے کہ فقیر و مسکین اپنے اور اہل و عیال کے سال کے خرچے سے زیادہ زکواۃ سے نہیں لے سکتا اور کچھ مقدار رقم یا جنس اس کے پاس موجود ہے تو صرف اتنا لے کہ سال بھر کا خرچہ پورا ہوجائے۔
3
جس کے پاس سال بھر کا خرچہ موجود ہو اگر اس میں سے کچھ صرف کرنے کے بعد اسے شک ہوجائے کہ جو باقی موجود ہے وہ سال کے خرچ کے برابر ہے یا نہیں تو وہ زکواۃ نہیں لے سکتا۔
4
وہ کاریگر مالک یا تاجر کہ جس کی آمدنی اس کے سال کے خرچ سے کم ہے تو وہ اپنے خرچ کی کمی زکواۃ سے وصول کرسکتا ہے اور یہ ضروری نہیں کہ وہ اپنے کام کے ہتھیار جائیداد یا اپنا سرمایہ اپنے اخراجات میں صرف کرے۔
5
وہ فقیر کہ جس کے پاس اس کے اپنے اور اپنے اہل و عیال کے لئے سال کا خرچ نہیں اگر اس کے پاس کوئی مکان ہے جو اس کی ملکیت ہے اور وہ اس میں رہائش رکھتا ہے یا اس کے پاس سواری ہے تو وہ اگر ان کے بغیر زندگی نہیں گزار سکتا اگرچہ اس کی حفظِ عزت کے لئے ہی ہو تو وہ زکواۃ لے سکتا ہے اور یہی حکم رکھتا ہے ۔ گھر کا سامان، برتن اور گرمی سردی کے لباس اور وہ چیزیں جن کی اسے ضرورت ہے۔ اور وہ فقیر جس کے پاس یہ چیزیں نہیں ہیں اور اسے ان کی ضرورت ہو تو وہ زکواۃ سے خرید سکتا ہے۔
6
وہ فقیر جس کے لئے کوئی کاریگری سیکھنا مشکل نہ ہو تو احتیاط واجب یہ ہے کہ وہ زکواۃ لے کرزندگی بسر نہ کرے البتہ جب تک اس کے سیکھنے میں مشغول ہے زکواۃ لے سکتا ہے۔
7
جو شخص پہلے فقیر تھا اور اب کہتا ہے کہ ابھی تک فقیر ہوں تو اگرچہ انسان کو اس کے کہنے پر اطمینان نہ ہو تب بھی اسے زکواۃ دے سکتا ہے۔
8
جو شخص کہتا ہے کہ میں فقیر ہوں اور پہلے فقیر نہیں تھا یا یہ معلوم نہ ہو کہ فقیر تھا یا نہیں تو اگر اس کے ظاہر حال سے معلوم ہو کہ یہ فقیر ہے تو اسے زکواۃ دی جاسکتی ہے۔
9
جس شخص کو زکواۃ دینی ہے اگر اس کو کسی فقیر سے کچھ لینا ہو تو اپنا قرض زکواۃ میں حساب کرسکتا ہے ۔
10
اگر فقیر مرجائے اور کسی کو اس سے قرض لینا ہو تو وہ زکواۃ میں حساب کرسکتا ہے۔