سرچ
    سرچ کا طریقہ
    مرجع کا نام

احكام تقليد

احكام طہارت

احكام نماز

احكام نماز

روزے کے احکام

روزے کے احکام

احكام زکوٰۃ

احکام حج

خريد و فروخت کے احکام

احکام شرکت

احکام صلح

اجارہ (کرايہ ) کے احکام

احکام جعالہ

احکام مزارعہ

مساقات (آبياري ) کے احکام

احکام وکالت

قرض کے احکام

رہن کے احکام

ضامن بننے کے احکام

کفالت کے احکام

وديعت (امانت) کے احکام

عاريتاً دينے کے احکام

نکاح (شادي بياہ) کے احکام

طلاق کے احکام

غصب کے احکام

غصب کے احکام

جو مال انسان پالے اس کے احکام

جانوروں کے ذبح اور شکار کرنے...

جانوروں کے ذبح اور شکار کرنے...

کھانے پينے کي چيزوں کے احکام

نذر اور عہد کے احکام

قسم کھانے کے احکام

وقف کے احکام

وصيت کے احکام

ميراث کے احکام

احکام امر بالمعروف اور نہي عن...

دفاع کے مسائل و احکام

خاتمہ کے احکام

بعض مسائل جو اس زمانے ميں...

امام خميني کي خدمت ميں چند...

وہ اشخاص جو اپنے مال ميں خود...

حوالہ (ڈرافٹ) دينے کے احکام

1
اگر شکاری کتا حلال گوشت وحشی جانور کو شکار کرے تو اس کے پاک و حلال ہونے کے چھ شرائط ہیں:
١۔ یہ کہ کتا اس طرح تربیت یافتہ ہو کر جب شکار پکڑنے کے لئے اس کو بھیجیں، وہ چلا جائے اور جس وقت جانے سے روکیں وہ رک جائے البتہ اگر شکار کے قریب پہنچنے کے وقت اس کو روکا جائے اور وہ نہ رکے تو پھر کوئی حرج نہیں اور احتیاط واجب یہ ہے کہ اگر اس کی عادت ہوگئی ہو کہ مالک کے پہنچنے سے پہلے وہ شکار کو کھالیتا ہے تو اس کے شکار سے اجتناب کیا جائے اگر اتفاقاً شکار کو کھالے تو کوئی اشکال نہیں۔
٢۔ مالک اسے شکار کے پیچھے بھیجے پس اگر خود شکار کی طرف جائے اور کسی جانور کو شکار کرے تو اس جانور کا کھانا حرام ہے بلکہ اگر خود شکار کے پیچھے جائے اور اس کے بعد مالک اسے للکارے کہ وہ شکار تک پہنچے اگرچہ اس کے للکارنے کی وجہ سے وہ جلدی کرے تب بھی احتیاط واجب یہ ہے کہ اس شکار کو نہ کھایا جائے۔
٣۔ یہ کہ جو شخص کتے کو شکار پر بھیج رہا ہے وہ مسلمان ہو یا مسلمان کا بچہ ہو جو کہ اچھائی اور برائی کو سمجھتا ہے اور اگر کافر یا وہ شخص جو اہل بیت رسالت سے اظہار دشمنی کرتا ہے کتے کو چھوڑے دے تو اس کتے کا شکار حرام ہے ۔
٤۔ یہ کہ کتا چھوڑتے وقت خدا کا نام لے اور اگر کتا چھوڑتے وقت جان بوجھ کر خدا کا نام نہ لیا اور قبل اس کے کہ کتا شکار تک پہنچے نام خدا لے لے تو احتیاط واجب یہ ہے کہ اس شکار سے اجتناب کیا جائے۔
٥۔ یہ کہ شکار اس زخم سے مرے کہ جو کتے کے دانتوں سے لگا ہو پس اگر کتا شکار کا گلا گھونٹ لے یا شکار بھاگنے یا ڈر کے مارے مرجائے تو حلال نہیں ہے۔
٦۔ یہ کہ جس نے کتے کو چھوڑا ہے وہ اس وقت پہنچے کہ جب شکار مرچکا ہو یا اگر زندہ ہے تو ذبح کرنے کا وقت نہ ہو اور اگر اس وقت پہنچے کہ جب ذبح کرنے کا وقت ہے مثلاً وہ اپنی آنکھ یا دم کو حرکت دے رہا ہو یاایڑیاں رگڑ رہا ہو تو اگر اس کو ذبح نہ کیا گیا تو وہ حلال نہیں ہے۔
2
جو کتا چھوڑے اگر اس وقت پہنچے کہ جس وقت اسے ذبح کرسکتا ہے تو اگر معمول کے مطابق مثلاً جلدی سے چھری نکالے اور اس کے باوجود ذبح کرنے کا وقت گزر جائے اور وہ جانور مر جائے تو وہ حلال ہے۔ البتہ اگر غلاف خنجر کے تنگ ہونے یا اس سے چمٹے ہوئے ہونے کی وجہ سے خنجر نکالتے دیر ہوجائے او ر وقت گزرجائے تو احتیاط واجب یہ ہے کہ وہ جانور حلال نہیں ہے اور اسی طرح اگر اس کے پاک کوئی چیز نہ ہو کہ جس سے جانور ذبح کرے اور وہ مرجائے تو احتیاط واجب یہ ہے کہ اس کے کھانے سے پرہیز کریں۔
3
اگر کئی کتے چھوڑ دے اور وہ مل کر کسی جانور کو شکار کریں تو اگر ان تمام میں وہ شرائط موجود تھے جو بیان کئے گئے ہیں تو شکار حلال ہے اور اگر ایک میں بھی شرائط فاقد ہوں تو پھر شکار حرام ہے۔
4
اگر کسی جانور کے شکار کے لئے کتے کو چھوڑے اور وہ کتا کسی دوسرے جانور کو شکار کرلے تو وہ شکار پاک اور حلال ہے اور اگر اس جانور کو دوسرے جانور سمیت شکار کرے تو دونوں حلال و پاک ہیں۔
5
اگر چند آدمی مل کر کتے کو چھوڑدیں اور ان میں سے ایک کافر ہو یا ان میںسے ایک شخص جان بوجھ کر خدا کا نام نہ لے تو وہ شکار حرام ہے اور اسی طرح اگر بھیجے ہوئے کتوں میں سے ایک اس طرح تربیت یافتہ نہ ہو جیسا کہ بیان ہوچکا ہے تو وہ شکار حرام ہے۔
6
شکاری کتے کے علاوہ اگر باز یا کوئی اور جانور کسی جانور کو شکار کرے تو وہ حلال نہیں ہے البتہ اگر اس وقت پہنچے کہ جب جانور زندہ ہو اور دستور شرعی کے مطابق اس کو ذبح کرے تو پھر وہ حلال ہے۔