1
جس عورت کا شوہر مرجائے اگر وہ حاملہ نہیں تو وہ چار مہینے اور دس دن عدت گزارے یعنی کسی سے شادی نہ کرے اگرچہ وہ یائسہ اور متعہ والی ہو یا اس سے اس کے شوہر نے ہمبستری نہ کی ہو اور اگر حاملہ ہے تو بچہ جننے تک عدت گزارے ۔ البتہ اگر چار ماہ دس دن گزرنے سے پہلے اس کا بچہ پیدا ہوجائے تو اپنے شوہر کے مرنے سے چار مہینے دس دن تک صبر کرے اور اس عدت کو عدت وفات کہتے ہیں۔
|
2
جو عورت عدت وفات میں ہو اس کے لئے رنگ برنگے کپڑے پہننا اور سرمہ لگانا حرام اور اسی طرح دوسرے ایسے کام کرنا جو زینت میں شمار ہوتے ہیں وہ بھی حرام ہیں۔
|
3
اگر عورت کو یقین ہے کہ اس کا شوہر مرگیا ہے اور عدت پورا ہونے کے بعد وہ شوہر کرلے اب اگر معلوم ہوجائے کہ اس کا شوہر بعد میں مرا تھا تو وہ دوسرے شوہر سے الگ ہوجائے اور اگر وہ حاملہ ہو تو اتنی مقدار جو عدت طلاق میں بیان کی جائے گی دوسرے شوہر کے لئے عدت طلاق اور پھر پہلے شوہر کے لئے عدت وفات گزارے اور اگر حاملہ نہیں ہے تو پہلے شوہر کے لئے عدت وفات اور پھر دوسرے شوہر کے لئے عدت طلاق گزارے۔
|
4
عدت وفات کی ابتداء اس وقت سے شروع ہوتی ہے جبکہ عورت کو اطلاع ملے کہ اس کا شوہر مر گیا ہے۔
|
5
اگر عورت کہے کہ میری عدت پوری ہوگئی ہے تو دو شرائط سے اس کی بات مقبول ہوگی۔ ١۔ یہ کہ وہ جائے تہمت نہ ہو۔ ٢۔ یہ کہ طلاق یا اس کے شوہر کے مرنے سے اتنا عرصہ گزر گیا ہو کہ اس مدت میں عدت کا تمام ہونا ممکن ہو۔ |