آنسو کا بہنا اور ميڈيکل سائنس کا باہمي تعلق
عقل و جذبات
اللہ تعاليٰ نے انسان کو اشرف المخلوقات بنايا- کچھ تو ہوگا ايسا جس کي وجہ سے انسان تمام مخلوقات پر بازي لے گيا- جب پوچھا جائے کہ انسان حيوانات سے افضل کيوں ہے؟ جواب آتا ہے کہ ’’عقل‘‘ کي بنياد پر اور جب پوچھا جائے کہ جمادات سے کيونکر افضل ہوا -- تو اس کا جواب ہے ’’جذبات‘‘ کي بنياد پر-
يعني عقل اور جذبات دو ايسے فضائل ہيں کہ جو انسان کو تمام مخلوقات سے افضل بنا ديتے ہيں- حالانکہ ديکھا جائے تو دونوں صفات ايک دوسرے کي ضد ہيں- ايک کا تعلق ذہن سے ہے تو دوسرے کا تعلق دل سے ہے- اکثر آپ نے کہتے سنا ہوگا ’’عقل سے کام لو، جذباتي نہ بنو‘‘ يا ’’ہوش کے ناخن لو، حساس نہ بنو‘‘- ليکن مومن تو ہے ہي وہي جو ’’اضداد کا مجموعہ‘‘ ہو-
کہتے ہيں کہ صرف عقل ہي خدا سے قريب نہيں کرتي بلکہ کبھي کبھي عقل کا دامن چھوڑ کر جذبات کو اپنانا ضروري ہوجاتا ہے- يعني خدا اس کے پاس ہے جو عقل اور جذبات کا مرکب ہے-
لازم ہے دل کے ساتھ رہے پاسبانِ عقل
ليکن کبھي کبھي اسے تنہا بھي چھوڑ دے---!
صرف عقل انسان کو خود غرض بنا سکتي ہے جبکہ جذبات سے انسان لوگوں کے قريب ہو جاتا ہے- عقل صرف فائدہ ديکھتي ہے جبکہ جذبات نقصان کا سودا بھي کر گذرتے ہيں-
بے خطر کود پڑا آتشِ نمرود ميں عشق
عقل ہے محو تماشائے لب بام ابھي
جذبات
جذبات کي تعريف:
’’انسان کي اس ذہني اور نفسياتي کيفيت کا نام ہے جس ميں انسان ايک مخصوص احساس، سوچ اور رويہ رکھتا ہو-‘‘
جذبات کي اہميت:
امريکن بايولوجسٹ Robert Triver کے مطابق ’’جذبات کا تعلق کسي نہ کسي خواہش کي تکميل سے مربوط ہے-‘‘
مثاليں:
ہمدردي ايک ايسا جذبہ ہے جو آپ کو مجبور کرتا ہے کہ سڑک پر پڑے ہوئے شخص کو اٹھا کر ہسپتال لے جائيں- يہ ہمدردي ہي ہے جو حادثے کي تلافي کا سبب بنتي ہے ورنہ نقصان تخمينے سے کئي گنا زيادہ ہو سکتا ہے-
حادثے سے بڑا حادثہ يہ ہوا
لوگ رُکے نہيں حادثہ ديکھ کر
تحرير : ڈاکٹر عليم شيخ
پيشکش : شعبۂ تحرير و پيشکش تبيان
متعلقہ تحريريں:
آبي بخارات ميں گھرے ستارے کي دريافت