• صارفین کی تعداد :
  • 2728
  • 1/26/2013
  • تاريخ :

حلم پيغمبر ص کا ايک واقعہ

حلم پیغمبر ص کا ایک واقعہ

حلم پيغمبر صلي اللہ عليہ وآلہ وسلم

آخري پيغمبر نبي اکرم صلي اللہ عليہ وآلہ وسلم نے اپنے حلم و بردباري سے عوام الناس کو  اسلام کي طرف متوجہ کيا -

ايک دن ميں ان خوبيوں کو پيغمبر صلي اللہ عليہ وآلہ وسلم  کي ذات ميں تلاش کرنے کي غرض سے مسجد روانہ ہو گيا - ميں نے مسجد ميں ديکھا کہ ايک عرب اونٹ پر سوار ہو  کر وہاں آيا -  جب اس عرب نے نبي اکرم صلي اللہ عليہ وآلہ وسلم کو ديکھا تو وہ اونٹ سے اترا اور کہا : ميں عرب قبائل کے ايک قبليے سے آيا ہوں - خشک سالي اور قحط کي وجہ سے ہم تنگ دستي کا شکار ہيں - اس قبيلے کے لوگ مسلمان ہيں اور وہ يہ اميد کرتے ہيں کہ آپ صلي اللہ عليہ وآلہ وسلم ان پر احسان کريں - اس موقع پر نبي اکرم صلي اللہ عليہ وآلہ وسلم نے حضرت علي عليہ السلام سے پوچھا کہ کيا پہلے والي جمع پونچي ميں  سے ان کے پاس کچھ باقي رہ گيا  ہے  يا نہيں؟

حضرت علي عليہ السلام نے جواب ديا کہ نہيں -

نبي اکرم صلي اللہ عليہ وآلہ وسلم بہت  حيران  اور غمگين ہوۓ -  ميں اسي وقت اس کي خدمت ميں حاضر ہوا اور کہا -

يا رسول اللہ ! `اگر آپ چاہيں تو ميں آپ سے خريد و فروخت کر سکتا ہوں -  ابھي ميں اس  رقم  کو آپ کي تحويل ميں ديتا ہوں اور  فصل کي کٹائي کے بعد اسي مقدار ميں کھجوريں آپ مجھے دے ديں - آنحضرت صلي اللہ عليہ وآلہ وسلم نے ميري اس تجويز کو قبول کيا اور يوں ہمارے درميان معاملہ طے پا گيا - انہوں نے مجھ سے پيسے لے کر  اس بدو عرب کو دے ديۓ -

ميں انتظار ميں رہا اور جب  کھجوريں توڑے جانے ميں سات دن باقي رہ گۓ  تو انہي  ايام ميں ايک دن ميں صحرا ميں گيا -  وہاں پر ميں نے محمد صلي اللہ عليہ وآلہ وسلم کو ديکھا کہ وہ ايک درخت کے ساۓ تلے تشريف فرما  ہيں اور ان کے گرد ان کے ساتھي بيٹھے ہوۓ  ہيں - ميں بڑے گستاخانہ انداز ميں ان کي مجلس ميں حاضر ہوا اور  ان کو گريبان سے پکڑ کر کہا کہ ميں تمہيں بڑي اچھي طرح سے جانتا ہوں کہ آپ لوگوں سے ان کا مال لے ليتے ہو اور اس کي واپسي ميں کوتاہي برتتے ہو  اور سستي کرتے ہو - کيا آپ کو معلوم ہے کہ مہلت ختم ہونے ميں صرف چند روز باقي رہ گۓ ہيں ؟ 

( جاري ہے )

شعبہ تحریر و پیشکش تبیان