• صارفین کی تعداد :
  • 8443
  • 6/25/2015
  • تاريخ :

قرآن اور ماہ رمضان ( حصّہ سوّم )

قرآن مجید

  امام صادق علیہ السلام نے فرمایا :((اذا أسلم شھر رمضان سلّمت السّنة ورأس السّنة شھر رمضان ))

اگر کوئی شخص ماہ مبارک میں سالم رهے تو پورا سال صحیح و سالم رهے گا اور ماہ مبارک کو سال کا آغاز شمار کیا جاتا هے .اب یہ حدیث مطلق هے جسم کی سلامتی کو بھی شامل هے اور اسی طرح روح کی بھی . یعنی اگر کوئی  شخص اس مہینہ میں نفس امارہ پر کنٹرول کرتے هوئے اپنی روح کو سالم غذا دے تو خدا وند متعال کی مدد اس کے شامل حال هو گی اور وہ اسے اپنی رحمت سے پورا سال گانهوں سے محفوظ رکھے گا . اسی لئے تو علمائے اخلاق فرماتے ہیں کہ رمضان المبارک خود سازی کا مہینہ هے تہذیب نفس کا مہینہ هے . اس ماہ میں انسان اپنے نفس کا تزکیہ کر سکتا هے

اور اگر وہ پورے مہنیہ کے روزے صحیح آداب کے ساتھ بجا لاتا هے تو اسے اپنے نفس پر قابو پانے کا ملکہ حاصل هو جائے گا اور پھر شیطان آسانی سے اسے گمراہ نہیں کر پائے گا .

  عزیزان گرامی ! جو نیکی کرنی هے وہ اس مہینہ میں کر لیں ، جو صدقات و خیرات دینا چاہتے ہیں وہ اس مہینہ میں حقدار تک پہنچائیں اس میں سستی مت کریں .مولائے کائنات امیرالمومنین علیہ السلام فرماتے ہیں اے انسان تیرے پاس تین ہی تو دن ہیں ایک کل کا دن جو گذر چکا اور اس پر تیرا قابو نہیں چلتا اس لئے کہ جو اس میں تو نے انجام دینا تھا دے دیا . اس کے دوبارہ آنے کی امید نہیں اور ایک آنے والے کل کا دن هے جس کے آنے کی تیرے پاس ضمانت نہیں ، ممکن هے زندہ رهے، ممکن هے اس دنیا سے جانا پڑ جائے، تو بس ایک ہی دن تیرے پاس رہ جاتا هے اور وہ آج کا دن هے جو کچھ بجا لانا چاہتا هے اس دن میں بجا لا.اگر کسی غریب کی مدد کرنا هے تو اس دن میں کر لے ، اگر کسی یتیم کو کھانا کھلانا هے تو آج کے دن میں کھلا لے ، اگر کسی کو صدقہ دینا هے تو آج کے دن میں دے ، اگر خمس نہیں نکالا تو آج ہی کے اپنا حساب کر لے ، اگر کسی ماں یا بہن نے آج تک پردہ کی رعایت نہیں کی تو جناب زینب سلام اللہ علیھا کا واسطہ دے کر توبہ کر لے،  اگر آج تک نماز سے بھاگتا رہا تو آج اس مبارک مہینہ میں اپنے ربّ کی بارگاہ میں سر جھکا لے خدا  رحیم هے تیری توبہ قبول کر لے گا . اس لئے کہ اس نے خود فرمایا هے : (( أدعونی أستجب لکم ))

اے میرے بندے مجھے پکار میں تیری دعا قبول کروں گا .

عزیزان گرامی! یہ مہینہ دعاوں کا مہینہ هے بخشش کا مہینہ هے. اور پھر خود رسول مکرم اسلام صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فرماتے ہیں:

((انّما سمّی رمضان لأنّہ یرمض الذّنوب))

رمضا ن المبارک کو رمضان اس لئے کہا جاتا هے چونکہ وہ گناهوں کو مٹا دیتا هے .

  آئیں مل کر دعا کریں کہ اے پالنے والے تجھے اس مقدس مہینہ کی عظمت کا واسطہ ہم سب کو اس ماہ میں اپنے اپنے نفس کی تہذیب واصلاح اور اسے اس طرح گناهوں سے پاک کرنے کی توفیق عطا فرما جس طرح تو چاہتا هے اس لئے کہ تیری مدد کے بغیر کوئی کام ممکن نہیں هے. آمین

 


متعلقہ تحریریں:

قرآن نے متعدد مقامات پر تفکر کي بات کي ہے

قرآن ازل سے ابد تک انسان کا رہنما  ہے