• صارفین کی تعداد :
  • 14487
  • 6/30/2015
  • تاريخ :

گرمی کو شکست دینے میں 7 طریقہ(حصہ دوم)

 گرمی کو شکست دینے میں 7 طریقہ(حصہ دوم)


5۔ کھانا باہر مت کھائیں
ٹھنڈے کھانوں کو ٹھنڈا اور گرم کھانوں کو گرم رکھنا چاہیے۔ جب بھی آپ کھانا کھا چکے ہوں، تو بچے ہوئے کھانے کو فوراً ریفریجریٹر میں رکھ دینا چاہیے۔ دو گھنٹے سے زیادہ دیر تک کھانا باہر نہیں رکھنا چاہیے۔ اگر دن زیادہ گرم ہو، تو یہ وقت صرف ایک گھنٹہ ہونا چاہیے۔ اس بات کا دھیان رہے کہ کھانے کی چیزیں ٹھنڈی یا گرمی سے بچانے والی تھیلیوں میں بند ہوں۔
علینہ اسلام کا کہنا ہے کہ "کیفین اور تیل سے بھرپور چیزیں، اور تلے ہوئے یا پیک شدہ کھانے کم کر دینی چاہیئں۔ تازہ پھلوں اور سبزیوں کا استعمال بڑھا دینا چاہیے، خاص طور پر کچا سلاد اور ایسے پھل کھانے چاہیئں جن میں پانی زیادہ ہو جیسے کھیرا، تربوز، آم، کینو، خربوزہ، گاجر، وغیرہ۔"
آغا خان یونیورسٹی ہسپتال کے ماہرِ خوراک موتی خان کا کہنا ہے کہ اس موسم میں خاص طور پر گھر میں پکے ہوئے تازہ، اور صاف ستھرے کھانے کھانے چاہیئں۔ گھر میں کھانے کو درست درجہ حرارت پر رکھنا چاہیے، اور جتنا ہوسکے، باہر کا کھانا کم سے کم کریں۔ تھوڑی سی بھی لاپرواہی مختلف اقسام کے انفیکشن ہوسکتے ہیں لہٰذا کھانے اور پینے میں احتیاط کرنی چاہیے۔
6۔ سن بلاک کا استعمال کریں
اس میں کوئی شک نہیں کہ دھوپ وٹامن ڈی کا بہت اچھا ذریعہ ہے، لیکن الٹراوائیلٹ شعاعوں کا نقصان شدید اور طویل مدتی ہوسکتا ہے۔ جب بھی آپ باہر ہوں، تو اپنے جسم کے کھلے حصوں پر سن اسکرین لگائیں۔ اسے اپنے پورے جسم پر گھر سے باہر نکلنے سے کم از کم تیس منٹ پہلے لگائیں۔
علینہ اسلام کہتی ہیں کہ جب بھی اپنے گھر سے باہر نکلیں، تو ہیٹ پہنیں، اور اپنے ساتھ پانی کی ایک بوتل ضرور رکھیں، اور ہر 20 سے 30 منٹ کے بعد ایک گھونٹ بھریے۔
ان کے مطابق ایک اسپرے رکھنا چاہیے، جس میں عرقِ گلاب، یا پیپرمنٹ ایسنس پانی کے ساتھ ملایا جائے، جس سے چہرے کو ٹھنڈا رکھا جا سکتا ہے۔
وٹامن ڈی کی کمی کے بارے میں موتی خان کا کہنا تھا کہ ان کے کلینک پر آنے والے ہر دس میں سے سات مریض وٹامن ڈی کی کمی کا شکار ہوتے ہیں، جس سے ہڈیوں کے فریکچر، اوسٹیوپوروسس، اور کمر اور جوڑوں کا درد جنم لیتا ہے۔ کیونکہ ہماری زندگیاں اب مکمل طور پر گھروں اور آفسوں تک محدود ہوگئی ہیں، تبھی وٹامن ڈی کی کمی اب عام ہے۔
7۔ گرم پانی میں نہانے سے پرہیز کریں
نیگلیریا فولیری کو گرم پانی بہت پسند ہوتا ہے۔ اس لیے کوشش کریں کہ سوئمنگ پول میں کلورین اچھی طرح شامل ہو، یا پھر کم گہرے اور گرم پانی والی سرگرمیوں میں حصہ لینے سے اجتناب کریں۔
اس لاعلاج اور ہلاکت خیز مرض سے صرف بچا ہی جا سکتا ہے۔ اس کے علاوہ ناک کے کلپ خریدیں، اور اپنا سر پانی سے اوپر رکھیں تاکہ پانی کو ناک میں جانے سے بچایا جا سکے۔(ختم شد)


متعلقہ تحریریں:

موٹاپا

از خود ادويات کا استعمال