• صارفین کی تعداد :
  • 9891
  • 9/4/2016
  • تاريخ :

ايراني حجاج کي عزت اور جان کے تحفظ کے پيش نظر حج پرنہ جانے کا فيصلہ کيا

حجۃ الاسلام والمسلمین اختری سے گفتگو


عالمي اہلبيت کونسل کے سکريٹري نے حجاج بيت اللہ الحرام کے ساتھ سعودي عرب کے حکام کي توہين آميز رفتار اور ان کي ناقص کارکردگي کي بنا پر حجاج کي جان اور عزت کو لاحق خطرات کي طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ايرانيوں کي جان اور عزت محفوظ رکھنے کے لئے اس سال ايران نےحج پرجانے کا فيصلہ نہيں کيا کيونکہ حجاج کي عزت اور جان کو خطرات لاحق تھے اور سعودي عرب کے حکام حاجيوں کي عزت و تکريم کرنے کے بجائے ان کي توہين اور تذليل کرتے ہيں۔
مہر خبررساں ايجنسي کے سياسي شعبہ کے نامہ نگار کے ساتھ گفتگو ميں عالمي اہلبيت کونسل کے سکريٹري  حجتہ الاسلام والمسلمين اختري  نے حجاج بيت اللہ الحرام کے ساتھ سعودي عرب کے حکام کي توہين آميز رفتار اور ان کي ناقص کارکردگي کي طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ سعودي عرب کے حکام کي توہين آميز رفتار، غفلت ، لاپرواہي اور ان کي ناقص کارکردگي بنا پر حجاج کي جان اور عزت کوبڑے خطرات لاحق تھے اور سعودي عرب نے حجاج کي سکيورٹي اور عزت و اکرام  کے بارے ميں کوئي ضمانت نہيں دي اور ويزا صادر کرنے کے ناقص اور غير منطقي  امور پر اصرار کرتا رہا اور سعودي عرب کے غير منطقي اور غير انساني شرائط کي بنا پر ايرانيوں کي جان اور عزت کو محفوظ رکھنے کے لئے اس سال ايران نےحج پر نہ جانے کا فيصلہ کيا کيونکہ سعودي عرب کے حکام کي جانب سے حجاج کي عزت اور جان کو خطرات لاحق تھے اور سعودي عرب کے حکام حاجيوں کي عزت و تکريم کرنے کے بجائے ان کي توہين اور تذليل کرتے ہيں اور گذشتہ سال مني کا المناک واقعہ سعودي عرب کے حکام کي توہين آميز رفتار، غفلت اور ان کي ناقص کارکردگي کا منہ بولتا ثبوت ہے۔
انھوں نے کہا کہ سعودي عرب کے حکام نے اس سال ايراني حاجيوں کو ويزا صادر کرنے کے سلسلے ميں متعدد مشکلات کھڑي کر ديں ، سعودي حکام نے جان بوجھ کر ايراني حجاج کي عزت نفس کے ساتھ کھيلنا شروع کر ديا اور انھيں اس سال فريضہ حج سے محروم کرنے کي اپني سازشوں اور پاليسيوں کو عملي جامہ پہنا ديا ۔ سعودي عرب کے حکام کي طرف سے توہين آميزرفتار کے پيش نظر اور ايراني حجاج کي عزت و جان کو محفوظ رکھنے کے لئے اس سال حج پر نہ جانے کا فيصلہ کيا گيا ورنہ ايران نے فريضہ حج ادا کرنے کے سلسلے ميں تمام امور مہيا کر رکھےتھے۔ انھوں نے کہا کہ سعودي عرب حج کے سلسلے ميں امريکي اشاروں پر عمل کر رہا ہے ۔ سعودي عرب نے مکہ و مدينہ کي سکيورٹي کے امور امريکي اور اسرائيلي سکيورٹي کمپنيوں کے حوالے کر رکھے ہيں  اور آل سعود نے عملي طور پر حرمين الشريفين کا انتظآم اسرائيل اور امريکہ کے حوالے کر ديا ہے۔ سعودي عرب اپني سياسي پاليسيوں کو دوسرے اسلامي ممالک پر مسلط کرنے کي تلاش و کوشش کرتا ہے اور سعودي عرب خود فريضہ حج کو اپنے سياسي اغراض و مقاصد اور وہابيت کے فروغ کے لئے استعمال کرتا ہے۔ انھوں نے کہا کہ مشرکين سے برائت فريضہ حج کا ايک اہم اصول ہے جسے سعودي حکام منعقد کرنے کي اجازت نہيں ديتے کيونکہ وہ امريکي اور اسرائيلي پاليسيوں پر گامزن ہيں سعودي حکام اس دور کے شياطين کے ساتھ ہيں اور ان کے خلاف کسي کو بولنے کي اجازت نہيں ديتے کيونکہ وہ خزد بڑے شيطان اميرکہ کے حامي اور طرفدار ہيں اور امريکي فوجي اتحاد کا حصہ ہيں انھوں نے کہا کہ سعودي عرب نے حج کي روح کو ختم کر ديا ہے۔
عالمي اہلبيت کونسل کے سکريٹري نے گذشتہ سال مني کے المناک واقعہ کي طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ مني کے المناک واقعہ ميں سعودي عرب کے حکام کي ناقص کارکردگي اور حجاج کے ساتھ توہين آميز رفتار نے عالم اسلام کو داغ دار بنا ديا اور سعودي عرب کے حکام نے ہزاروں حاجيوں کو مني ميں قرباني کي بھنٹ چڑھا ديا ۔ انھوں نے کہا کہ مني کا دردناک واقعہ تاريخ اسلام ميں ہميشہ زندہ رہےگا اور سعودي عرب کے حکام کو مني کے المناک واقعہ کے بارے ميں جوابدينا پڑےگا انھوں نے کہا کہ مني کے واقعہ کے کئي دردناک پہلو ہيں مني ميں کئي اسلامي ممالک کے حاجيوں نے تشنہ لب دم توڑ ديا اور سعودي عرب کے حکام انھيں ايک گھونٹ پاني بھي نہيں پلا سکے۔