• صارفین کی تعداد :
  • 3201
  • 10/8/2016
  • تاريخ :

ایک انگریز عورت جب واقعہ کربلا سنا تو شدت غم سے اپنا کمسن بچہ گرا دیا


انگریز عورت اور واقعہ کربلا

مسٹر گائیڈ، یہ جلوس کیسا ہے؟ بہت عجیب سا لگ رہا ہے، لوگ اپنے سینے پیٹ رہے ہیں، بڑے بڑے بلیک فلیگز (علم) اٹھائے ہوئے ہیں اور بہت ہی غمگین انداز میں سیڈ سونگز (نوحہ) پڑھ رہے ہیں؟
ایامِ عزا میں ہندوستان کے ٹؤر پر آئی ہوئی انگریز عورت نے بڑی حیرت سے اپنے گائیڈ پر سوالات کی بوچھاڑ کر دی اور ساتھ ہی گود میں اٹھائے ہوئے اپنے چھ ماہ کے بچے کو پیار کرنے لگی_
ہندو گائیڈ نے بتایا کہ یہ ہمارے ملک ہندوستان کے شیعہ مسلمز ہیں اور تقریباً ساڑھے تیرہ سو سال پہلے ان کے بادشاہ اور سولجرز کو ایک ظالم بادشاہ کی فوج نے عراق کے ایک صحرا میں تین دن کے بھوکے پیاسوں کو قتل کردیا تھا اور اس شاہی خاندان کی عورتوں اور بچوں کو قید کر لیا تھا_ 
انگریز ٹؤرسٹ لیڈی نے حیرت اور افسوس کے ملے جلے تاثرات سے پوچھا کہ انکو اس سانحے کی اب اطلاع ہوئی جو اسقدر غم منا رہے ہیں؟
نہیں میڈم، یہ تو ہر سال 10 محرم کو ایسے ہی کرتے ہیں، گائیڈ نے اسکی بڑھتی ہوئی دلچسپی اور حیرت دیکھ کر بتایا_
پھر وہ جلوس عزا میں مختلف شبیہات، ذوالجناح، علم، تعزیہ کے بارے تفصیل پوچھتی رہی اور گائیڈ اسے بتاتا رہا یہ گھوڑا اور تعزیہ اس بادشاہ کے گھوڑے اور روضہ کی شبیہ ہے، علم اس فوج کے جرنیل کے علم کی شبیہ ہے، پانی کی سبیل انکی پیاس کی یاد میں ہے وغیرہ وغیرہ، اور یہ لوگ اسیطرح ہر سال انکی یاد مناتے ہیں_ اس انگریز عورت کی دلچسپی اب مزید بڑھتی جا رہی تھی_
اچانک اسکی نظر جلوس میں ایک چھوٹے سے جھولے پر پڑی اور وہیں رک گئی، جھولے کے گرد بہت سی خواتین و مرد جمع تھے اور رو رو کر ماتم کر رہے تھے_ اسنے اپنے بچے کو گود میں سمیٹتے ہوئے عجیب سی نظروں سے دیکھتے ہوئے گائیڈ سے پوچھا، "گائیڈ، وھاٹ از دِس؟" اسکے اس سوال پر گائیڈ نے مضطرب ہوتے ہوئے بتایا کہ یہ اس بادشاہ کے چھ ماہ کے پرنس کے جھولے کی شبیہ ہے_ چونکہ اتفاق سے اس لیڈی کی گود میں بھی چھ ماہ کا بچہ تھا تو اسکی گہری دلچسپی اور انہماک اس جھولے میں بیقراری کی حد تک بڑھ گیا اور کہنے لگی پلیز مجھے اسکے بارے تفصیل بتاؤ_
گائیڈ نے بتایا کہ جب اس بادشاہ کی فوج کے تمام سولجرز مار دیئے گئے تو بادشاہ اپنے چھ ماہ کے پرنس کو جو کہ بہت ہی خوبصورت تھا، دشمن کی فوج کے سامنے لے آیا اور کہنے لگا یہ بچہ تین دن سے بھوکا اور پیاسا ہے، اسکی مدر کا بھوک اور پیاس کیوجہ سے دودھ خشک ہو گیا ہے، دیکھو تمہاری دشمنی تو مجھ سے ہے، اس بچے کا تو کوئی قصور نہیں، بس اسے چند گھونٹ پانی کے پلا دو_
تو کیا پھر دشمن فوج نے اس پرنس کو پانی پلا دیا ہوگا نا؟؟؟ گلوگیر آواز میں اس لیڈی نے گھبرا کر گائیڈ سے پوچھا اور اپنے بچے کو مضبوطی کیساتھ اپنے سینے سے لگا لیا ۔ ۔ ۔ ۔ ۔
نو میڈم، پانی نہیں دیا گیا اس پرنس کو، گائیڈ نے نہایت افسردگی سے جواب دیا تو اس نے انتہائی بیقراری سے پوچھا کہ اچھا پھر کیا ہوا؟ یہ پوچھتے ہوئے افسردگی سے اسکی کیفیت عجیب ہو گئی تھی_
گائیڈ نے بتایا کہ دشمن فوج کے کمانڈنگ ان چیف نے اپنی فوج کے ایک ماہر نشانے باز کو حکم دیا کہ اس بادشاہ کے پرنس کو جلدی سے تیر مار کر مار دو کیونکہ ظالم فوج میں اضطراب بڑھ رہا ہے اس واقعہ کیوجہ سے، یہ سن کر اس تیر انداز نے ایک بڑا وزنی تیر کمان میں چڑھایا، یہ جان کر وہ لیڈی رونے لگی اور جب گائیڈ نے بتایا کہ نشانے باز نے چلانے کیلیئے تیر کھینچا تو اس چھ ماہ کے پرنس کی مدر خیمے سے یہ سب منظر دیکھ رہی تھی ۔ ۔ ۔ ۔ ۔
یہ سننا تھا کہ وہ لیڈی زور سے چلائی، فار گاڈ سیک! اب کہیں یہ مت کہ دینا کہ اس نے تیر چلا دیا اور وہ تیر اس پرنس کو لگ گیا ۔
یہ کہ کر وہ پھوٹ پھوٹ کر رونے لگی اور بے اختیاری میں اسکا بچہ اسکی گود سے گرنے لگا تو گائیڈ نے تیزی سے لپک کر اس بچے کو تھام لیا۔