• صارفین کی تعداد :
  • 2873
  • 10/29/2016
  • تاريخ :

امریکہ کے خلاف عالمی سطح پر غصہ 

امریکہ کے خلاف عالمی سطح پر غصہ

اسلامی جمہوریہ ایران کے دارالحکومت تہران میں نماز جمعہ کے خطیب نے عالمی سطح پر امریکہ کے خلاف غیظ و غضب اور غصہ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکی صدارتی امیدواروں نے اپنے مباحثوں میں امریکہ کو عالمی سطح پر مزيد رسوا کر دیا ہے اور دنیا بھر میں امریکہ کے ہولناک جرائم اور دہشت گرد گروہوں کی تشکیل اور ان کی حمایت کا پردہ فاش کر دیا ہے۔
مہر خبررساں ایجنسی کی اردو سروس کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کے دارالحکومت تہران میں نماز جمعہ اس ہفتہ آیت اللہ امامی کاشانی کی امامت میں منعقد ہوئی ۔ نماز جمعہ کے خطیب نے عالمی سطح پر امریکہ کے خلاف غیظ و غضب اور غصہ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکی صدارتی امیدواروں نے اپنے مباحثوں میں امریکہ کو عالمی سطح پر مزيد رسوا کر دیا ہے اور دنیا بھر میں امریکہ کے ہولناک جرائم اور دہشت گرد گروہوں کی تشکیل اور ان کی حمایت کا پردہ فاش کر دیا ہے۔
خطیب جمعہ نے کہا کہ آج  امریکہ کے خلاف نفرت و بیزاری  صرف ایران تک محدود نہیں بلکہ امریکہ کے خلاف عالمی سطح پر نفرت اور بیزاری کا اظہار کیا جارہا ہے  دنیا میں سب سے زیادہ امریکی پرچم کو نذرآتش کیا جاتا ہے۔ عراق، شام، لیبیا ، اقغانستان، فلسطین اور یمن میں جاری مظالم کے پیچھے امریکہ اور اس کے اتحادی ممالک کا ہاتھ ہے ۔ امریکی صدارتی امیدواروں نے امریکہ کے ہولناک جرائم سے پردہ اٹھاتے ہوئے واضح کیا ہے کہ امریکی حکام کا دہشت گرد گروہوں کی تشکیل اور حمایت میں بنیادی کردار رہا ہے ۔آیت اللہ امامی کاشانی نے کہا کہ پیغمبر اسلام (ص) کی رحلت کے بعد مدینہ منورہ کو وحی سے خالی کرنے کی کوشش کی گئی  اور آج بھی مسلمانوں پر بنی امیہ کے افکار اور اموی اسلام کو مسلط کرنے کی کوشش کی جارہی ہے سعودی عرب اموی اسلام کی ترویج کا سب سے بڑا علمبردار ہے جہاں دہشت گردوں کو اموی اور یزیدی افکار سے مسلح کرکے عام مسلمانوں اور انسانوں کی گردنیں کاٹنے کے فتوے صادر کئے جاتے ہیں ۔ آیت اللہ امامی کاشانی نے کہا کہ حضرت امام زین العابدین (ع)  نے واقعہ کربلا کے بعد دعاؤں اور مناجات کے ذریعہ اسلام کو حیات عطا کی  اور صحیح اسلام اہلبیت اطہار (ع) کی کوششوں اور محنتوں کے ذریعہ  ہم تک پہنچا ہے اور ہمیں اللہ تعالی کا شکر ادا کرنا چاہیے کہ آج ہم اس اسلام پر گامزن ہیں جسے کربلا میں امام حسین (ع)  نے بچایا اور جسے امام زین العابدین اور امام محمد باقر اور امام جعفر صادق علیھم السلام نے فروغ دیا ۔ آیت اللہ امامی کاشانی نے کہا کہ اس میں کوئی شک و شبہ نہیں  آج سعودی عرب کے حکام اموی اسلام کو فروغ دے رہے ہیں اور یہی وجہ ہے بنی امیہ والے اسلام میں دہشت گردی، انتہا پسندی اور جہالت عام ہے لیکن پیغمبر اسلام (ص) کے اسلام میں رافت اور رحمت پائی جاتی ہے حقیقی اسلام میں تشدد اور دہشت گردی کی کوئی گنجائش نہیں ہے اسلام امن و صلح اور قانون پر عمل کرنے کی تاکید کرتا ہے اسلام تشدد اور بدنظمی کے خلاف ہے انھوں نے کہا کہ دہشت گردی میں ملوث تمام گروہوں کا تعلق سعودی عرب والے اموی اسلام سے ہے۔