• صارفین کی تعداد :
  • 3464
  • 11/7/2016
  • تاريخ :

چابہار کا ساحل

چابہار کا ساحل

چابہار ایران کی بندرگاہ ہے جو مستقبل میں ایک پررونق تجارتی مرکز کے طور پر سامنے آنے والا مقام تصور کیا جا رہا ہے ۔ قدیم زمانے میں اس مقام کو " بندر تیس " کے نام سے جانا جاتا تھا ۔ یہ شہر صوبہ سیستان بلوچستان کے شہر زاھدان  سے 761 کلومیٹر دور جنوب میں واقع ہے ۔ قدیم زمانے میں یہ مقام ایک اہم تجارتی مرکز تھا اور ایران کی دوسرے ممالک کے ساتھ تجارت میں ایک اہم کردار ادا کر رہا تھا ۔ بدقسمتی سے گذشتہ صدی میں اس علاقے پر زیادہ توجہ نہیں دی جا سکی جس کی وجہ سے یہ علاقہ اپنا اصل مقام حاصل نہیں کر پایا لیکن انقلاب اسلامی ایران کے بعد اس علاقے پر توجہ دینا شروع کر دی گئی اور اس وقت یہ ایران کا ایک آزاد تجارتی مرکز تصور ہوتا ہے ۔ 
حالیہ دنوں میں اس بندرگاہ کو کافی پذیرائی مل رہی ہے اور دنیا کے بدلتے حالات کے پیش نظر اس جگہ کی اہمیت اور بھی بڑھتی جا رہی ہے ۔ پاکستان کی بندرگاہ " گوادر" اور ایران کی بندرگاہ " چابہار" کے درمیان فاصلہ صرف 72 کلومیٹر ہے ۔ پاکستان کی بندرگاہ " گوادر " پر چین نے ایک کثیر رقم خرچ کرکے ترقیاتی کاموں کا آغاز کر دیا ہے جبکہ ایران کی بندرگاہ چابہار پر سرمایہ کاری کے ہندوستان کافی دلچسپی رکھتا ہے اور اس سلسلے میں عملی اقدامات بھی اٹھاۓ جا چکے ہیں ۔ توقع کی جا رہی ہے کہ آئندہ 30 سالوں میں یہ علاقے پررونق تجارتی مراکز کے طور پر ابھریں گے ۔ 
حکومت ایران نے اس بندرگاہ کی توسیع کے لیۓ خطیر رقم خرچ کی ہے اور سیاحت کو فروغ دینے کے لیۓ بھی مختلف مراکز کے قیام کا بندوبست کیا جا رہا ہے تاکہ سیاحت کے لیۓ آنے والے اس علاقے سے پوری طرح لطف اندوز ہوں ۔ یہ بات قابل ذکر ہے کہ ان دونوں بندگاہوں کے قیام اور ترقی کی صورت میں عرب امارات کی بندرگاہوں کی اہمیت کافی حد تک کم ہو جاۓ گی ۔ 

تحریر: سحر اعجاز ھاشمی
پیشکش: شعبہ تحریر و پیشکش تبیان