• صارفین کی تعداد :
  • 2364
  • 9/20/2017
  • تاريخ :

قرآن اور مہدويت

 

قرآن اور مہدويت

 

فھيمى : اگر مہدويت كا عقيدہ صحيح ہوتا تو قرآن ميں بھى اس كا ذكر ہوتا جبكہ اس آسمانى كتاب ميں لفظ مہدى بھى كہيں نظر نہيں آتا _

ھوشيار : اول تويہ ضرورى نہيں ہے كہ ہر صحيح موضوع اپنى تمام خصوصيات كے ساتھ قرآن ميں بيان ہو _ ايسى بہت سى صحيح چيزيں ہيں كہ جن كا آسمانى كتاب ميں نام و نشان بھى نہيں ملتا _ دوسرے اس مقدس كتاب ميں چند آيتيں ہيں جو اجمالى طور پر ايك ايسے دن كى بشارت ديتى ہيں كہ جس ميں حق پرست ، اللہ والے ، دين كے حامى اور نيك و شائستہ افراد زمين كے وارث ہوں گے اور دين اسلام تمام مذاہب پر غالب ہوگا _ مثال كے طور پر ملاحظہ فرمائيں :

سورہ انبياء ميں ارشاد ہے :

ہم نے توريت كے بعد زبور ميں بھى لكھد يا ہے كہ ہمار ے شائستہ اور شريف بند ے زمين كے وارث ہوں گے 1_

سورہ ء نور ميں ارشاد ہے :

خدانے ايمان لانے والوں اور عمل صالح انجام دينے والوں سے وعدہ كيا ہے كہ انھيں زمين ميں سى طرح خليفہ بنائے گا جيسا كہ ان سے پہلے كے لوگوں كو بنا يا تھا ، تا كہ اپنے پسنديدہ دين كو استوار كردے اور خوف كے بعد انھيں مطمئن بنادے تا كہ وہ ميرى عبادت كريں اور كسى كو ميرا شريك قرار نہ ديں _2_

سورہ ء قصص ميں ارشاد ہے :

ہمارا ارادہ ہے كہ ان گوں پر احسان كريں ، جنھيں روئے زمين پر كمزور بناد يا گيا ہے اور ، انھين زمين كا وارث قرار ديں _3_

سورہ ء صف ميں ارشاد ہے :

خداوہى ہے جس نے اپنے رسول(ع) كو ہدايت اور دين حق كے ساتھ مبعوث كيا تا كہ دين حق تمام اديان و مذاہب ، پر غالت ہو جائے اگر چہ مشر كوں كو يہ نا گوار ہى كيوں نہ ہو _4

ان آيتوں سے اجمالى طور پر يہ بات سمجھ ميں آتى ہے كہ دنيا پر ايك دن ايسا آئے گا جس ميں زمين كى حكومت كى زمام مومنوں اور صالح لوگوں كے ہا تھوں ميں ہوگى اور وہى تمدن بشريت كے مير كارواں ہوں گے _ دين اسلام تمام اديان پر غالب ہوجائے گا اور شرك كى جگہ خدا پرستى ہوگى _ يہى درخشاں زمانہ مصلح غيبى منجى بشريت مہدى موعود كے انقلاب كادن ہے اور يہ عالمى انقلاب صالح مسلمانوں كے ذريعہ آئے گا _

 

1 _ انبياء / 105

2_ نور / 550

3_ قصص / 4

4 _صف / 9