• صارفین کی تعداد :
  • 7481
  • 12/14/2008
  • تاريخ :

امیرالمؤمنین علیہ السلام کے منتخب حکیمانہ کلمات (1)

نہج البلاغہ

بَا ب ِالمختَار مِن حِکَمِ اَمِیر المؤمِنِینَ علیہ السلام

امیرالمومنین علیہ السلام کے منتخب حکم ومواعظ کا باب;

وید خل ذٰلک المختا ر من اجوبة مسائلہ والکلام القصیر الخارج فی سائر ا غراضہ

اس باب میں سوالات کے جوابات اور چھوٹے چھوٹے حکیمانہ جملوں کا انتخاب درج ہے جو مختلف اغراض و مقاصد کے سلسلہ میں بیان کئے گئے ہیں۔

کن فی الفتنۃ کابن اللّبون ، لا ظھر فیرکب ،ولا ضرع فیحلب ( فیحتلب ) 

  فتنہ و فساد میں اس طرح رہو جس طرح اونٹ کا وہ بچہ جس نے ابھی اپنی عمر کے دو سال ختم کئے ہوں کہ نہ تو اس کی پیٹھ پر سوار ی کی جا سکتی ہے اور نہ اس کے تھنوں سے دودھ  دوہا جا سکتا ہے ۔

تشریح :

 لبون دودھ دینے والی اونٹنی کو اور ابن اللبون اس کے دو سالہ بچے کو کہتے ہیں اور وہ اس عمر میں نہ سوار ی کے قابل ہوتا ہے ,اور نہ اس کے تھن ہی ہوتے ہیں کہ ان سے دودھ دوہا جا سکے .اسے ابن اللبون اس لیے کہا جاتا ہے کہ اس دو سال کے عرصہ میں اس کی ماں عموماً  دوسرا بچہ دے کر دودھ دینے لگتی ہے .

 

 مقصد یہ ہے کہ انسان کو فتنہ و فساد کے موقع پر اس طرح رہنا چاہیے کہ لوگ اسے ناکارہ سمجھ کر نظر انداز کر دیں اور کسی جماعت میں اس کی شرکت کی ضرورت محسوس نہ ہو .کیونکہ فتنوں اور ہنگاموں میں الگ تھلگ رہنا ہی تباہ کاریوں سے بچا سکتا ہے .البتہ جہاں حق و باطل کا ٹکراؤ ہو وہاں پر غیر جانبداری جائز نہیں اور نہ اسے فتنہ و فساد سے تعبیر کیا ہے .بلکہ ایسے موقع پر حق کی حمایت اور باطل کی سرکوبی کے لیے کھڑا ہونا واجب ہے .جیسے جمل و صفین کی جنگوں میں حق کا ساتھ دینا ضروری اور باطل سے نبرد آزما ہونا لازم تھا .

 

                         پیشکش :  شعبۂ تحریر و پیشکش تبیان


متعلقہ تحریریں:

 نہج البلاغہ میں عبادت کی اقسام

 عبادت نہج البلاغہ کی نظر میں