• شریر لڑکا
    • ایک تھا لڑکا بڑا شریر /نام تھا اس کا نور نذیر
    • شیخ چلی
    • آج ہم آپ کو ایک بچے سے ملواتے ہیں کہ اسی کے گھر چلتے ہیں، جہاں وہ اور اس کے امی ابو بھی رہتے ہیں، اس کے دو اور بھی بھائی ہیں۔ وہ بچہ بے حد اچھا ہے، ہر کام کرتا ہے
    • شیر اور کتا
    • ایک دفعہ کا ذکر ہے کہ ایک کتّا شیر سے ملا اور اسے سلام کیا- شیر نے جوابا سلام کیا اور پوچها: کہو کیسے آئے؟ کتا بولا: میں تم سے کشتی لڑنا چاہتی ہوں-
    • کسان اور بکرا
    • آج ہم آپ کو ایک ڈھیٹ بکرے کی کہانی سناتے ہیں۔ جس کو ایسا لگتا تھا کہ کسی کی آواز سنائی ہی نہ دیتی ہو۔
    • مظلوم گدها اور نعل بند بهیڑیا
    • ایک روز ایک دیہاتی نے گدهے پر بار لادا اور اس پر سوار ہو کر شہر کا رخ کیا- گدها بوڑها اور کم زور تها اور رستہ دور اور ناہموار تها- اچانک گدهے کا سم ایک سوراخ میں پهنسا اور وه زمین پر گر گیا-
    • گپ شپ
    • بلی کو سمجھانے آئے / چوہے کئی ہزار
    • ٹوٹ بٹوٹ
    • ایک تھا لڑکا ٹوٹ بٹوٹ / باپ تھا اس کا میر سلوٹ
    • كوّا اور كبوتر
    • ايک دفعه كا ذكر ہے ايك كبوتر اپنے بچے كو اڑنے كا طريقه سكها رہا تها. دونو ايك درخت كے قريب پهنچے تو اس كي ايك شاخ پر بيٹه گئے تا كه تهكن دور كركے پهر اڑنے لگيں- نچلي شاخ پر ايك خالي گهونسلا تها-
    • کھیرا
    • منے نے کھیرا ، چاقو سے چیرا / منے کی بہنیں
    • ٹر ٹر
    • کرئے ٹر ٹر ، کرے ٹر ٹر / تری لاری ، تری موٹر
    • گڑیا
    • عذرا کی گڑیا / سوئی ہوئی ہے
    • كوّا اور كبوتر (حصّہ هفتم)
    • كبوتر بولا: مجهے يہ جان كر خوش ہوئي كہ سچائي اور نيك نامي كا كتنا فائده ہے ليكن قاضي صاحب، ميں آپ كو يہ بتانا ضروري سمجهتا ہوں كہ يہ گهونسلا ميرا نہيں
    • كوّا اور كبوتر (حصّہ پنجم)
    • كوّا بولا: اگر قاضي كا حكم ہو تو ميں اس گهونسلے سے هاته اٹها لوں گا ليكن مجهے اميد ہے كہ مجه سے نا انصافي نہيں ہوگي-
    • بلی
    • ایک دو تین چار / آؤ مل کر بیٹھیں یار
    • پہیلی۔۱
    • دیکھا ہم نے ایک پرندہ /کچھ پیلا کچھ سبز اور لال
    • كوّا اور كبوتر (حصّہ سوّم)
    • کوّے نے اور زور سے داد فریاد کی- اس پر پرندے اکٹہے هوئے اور پوچهنے لگے، کیا هوا، کیا هوا؟ کوّا بولا : اس کبوتر نے یهاں آکر میرے گهونسلے پر قبضہ کر لیا ہے- تم گواه رهنا، میں اسے اذیت دوں گا، اسے زنده نهیں چهوڑوں گا-
    • كوّا اور كبوتر (حصّہ دوّم)
    • كوّا بولا! اچها اب زبان درازي بهي كرنے لگے ؟ دوسروں كے درخت پر جا بيٹهے هو، ان كے گهونسلے كو اپنا گهر بنا ليتے ہو اور پهر كهتے ہو، فرياد نه كرو-
    • كوّا اور كبوتر
    • ايک دفعه كا ذكر ہے ايك كبوتر اپنے بچے كو اڑنے كا طريقه سكها رہا تها. دونو ايك درخت كے قريب پهنچے تو اس كي ايك شاخ پر بيٹه گئے تا كه تهكن دور كركے پهر اڑنے لگيں-
    • حلال اور حرام کمائی کے اثرات
    • افضال اور آفاق دونوں بچپن کے دوست تھے۔ وہ ایک دوسرے کا بہت خیال رکھتے تھے۔ انھوں نے اپنی پیشہ ورانہ زندگی کاآغاز پولیس ڈیپارٹمنٹ میں معمولی عہدے پر ملازمت سے شروع کیا۔
    • عقل مند لڑکی
    • ایک دفعہ کا ذکر ہے کہ کسی ملک پر ایک بادشاہ حکومت کرتاتھا۔ ایک مرتبہ اس کے دل میں عجیب سی خواہش پیدا ہوئی۔
    • اخلاقی محبت
    • شام سہانی تھی۔ اماں جان اور سعدیہ دونوں سوئمنگ پُول کے قریب آرام دہ کرسیوں پر لیٹی ہوئی تھیں۔ میں بھی ایک کرسی پر بیٹھا ہوا تھا۔ اباجان حسب معمول کتب خانہ میں تھے۔ تمام رشتے داراور احباب جا چکے تھے۔ میں نے ماں سے پوچھا۔ ”اچھائی کیا ہوتی ہیں؟
    • کہاوت کا مارا
    • روپیہ روپیہ کو کھینچتا ہےایک کسان نے یہ کہاوت سنی تو اس کے دل میں یہ بات بیٹھ گئی اور وہ اسے آزمانے کی سوچنے لگا ۔
    • کاغذ کي ناؤ
    • ہوا کے زور سے لہرا رہی ہے!!/ جھکولے پر جھکولے کھا رہی ہے!
    • ہمارا مدرسہ
    • کو ئی دنیامیں پیارا مدرسہ ہے!/ تو وہ بے شک ہمار ا مدرسہ ہے
    • نیا سال
    • نکھر کیو ں گیا آج سو رج کا نور/ کوئی بات تو آج ہو گی ضرور