• صارفین کی تعداد :
  • 5088
  • 10/27/2009
  • تاريخ :

زرارة بن اعین

بسم الله الرحمن الرحیم

   آل اعین ‘ کوفہ میں شیعہ مذہب خاندان تھا۔ یہ خاندان امام سجاد  سے غیبت کبریٰ تک اہل بیت  کے ساتھ تھے۔ اعین کا معنی کھلی آنکھ والا ہے۔ زرارہ بن اعین کے والد ایک رومی غلام تھے کہ جنہیں قبیلہ بنی شیبان نے شہر حلب سے خریدا اور قرآن کریم پڑھانے اور تعلیمات دین سکھانے کے بعد آزاد کر دیا۔ اعین کے بیٹے بزرگ شیعہ علماء میں سے ہیں۔ زرارہ کا نام اعین کے دیگر بیٹوں سے زیادہ روشن تر ہے۔

   زرارة 80 ھ میں پیدا ہوئے اور 150ھ میں امام صادق  کی شہادت کے دو ماہ سے کم عرصہ بعد میں فوت ہوئے آپ امام محمد باقر  و امام جعفر صادق  کے مخلص ترین اور قابل اعتماد ترین راویوں میں سے تھے۔ آپ نے فقہ‘ حدیث ‘ کلام ‘ ادب اور شعر کو سیکھا لیکن فقہ میں آپ کی مہارت زیادہ ہے فقہ کا کوئی باب ایسا نہیں کہ جس میں زرارہ کی حدیث موجود نہ ہو۔ شیعہ حدیثی آثار میں زرارہ سے دو ہزار حدیث منقول ہے۔

  زرارہ ان لائق اور با معرفت ترین افراد میں شامل ہے کہ جسے وہ مقدس کتاب دیکھنا نصیب ہوئی جو پیغمبر اکرم نے حضرت علی  کو املا کی صورت احکام شریعت لکھائے تھے۔

    امام باقر  نے زرارہ کو جنت کی بشارت دی اور فرمایا۔ خد ا پر یہ حق ہے کہ آپ کو جنت میں جگہ دے۔ امام صادق  نے بھی آپ سے جنت کا وعدہ کیا۔

   علماء رجال نے بھی آپ کی تعریف کی ہے۔ معروف شیعہ رجال کے عالم نجاشی کہتے ہیں۔ زرارہ ہمارے بزرگ اساتذہ‘ فقیہ‘ متکلم‘ شاعر‘ ادیب‘ علم قرائت کے استاد تھے۔ تمام ذاتی و دینی خصوصیات آپ میں جمع تھیں۔

   آپ سچے‘ قابل اعتماد‘ اپنے زمانے کے تمام اصحاب میں سے مقدم تھے۔ زرارہ کی بہت سی تالیفات ہیں۔ لیکن صرف الاستطاعة و الجبر والعھود کتاب ہی آپ کے نام سے لکھی گئی۔ ہشام بن سالم‘ عمر بن اذینہ‘ بن دواج آپ کے اساتذہ اور بکیر بن اعین‘ حمران بن اعین وغیرہ نے آپ سے حدیث کو نقل کیا ہے۔

 اسلام ان اردو ڈاٹ کام


متعلقہ تحریریں:

محمد بن مسلم

سلیم بن قیس ھلالی