• صارفین کی تعداد :
  • 3234
  • 12/1/2009
  • تاريخ :

موت پر گفتگو ( حصّہ پنجم)

بسم الله الرحمن الرحیم

موت پر گفتگو

موت پر گفتگو ( حصّہ دوّم)

موت پر گفتگو ( حصّہ سوّم)

موت پر گفتگو ( حصّہ چهارم)

سوال:     آپ نے نماز جنازہ پڑھنے والے کی طہارت کو وضو یا غسل یا تیمم کے ساتھ مشروط قرار کیوں نہیں دیا؟

جواب:      اس لیے کہ نماز میت میں طہارت واجب نہیں ہے۔

سوال:     نماز میت تمام ہوجانے کے بعد کیا کرنا چاہیے؟

جواب:      میت کو دفن کرنا واجب ہے، اور اس کے لیے زمین میں اس کا پوشیدہ ہوجانا جب کہ دوامر متحقق ہوجائیں کافی ہے وہ یہ ہیں۔

(۱)   اگر حیوانات اس جگہ پائے جاتے ہوں تو وہ حیوانات سے محفوظ رہے۔

(۲)   اس کی بو لوگوں کو نہ آئے یعنی اگر اس جگہ پر کوئی موجود ہو اور اس کو اس کی بوسے اذیت پہنچتی ہو۔

اور میت کو قبر میں داہنی کروٹ اس طرح لٹایا جائے کہ اس کے بدن کے سامنے کا حصہ قبلہ کی طرف ہو۔

سوال:     کیا دفن کی جگہ کے لیے کچھ اور بھی شرائط ہیں؟

جواب:      جی ہاں ہم ان کوبیان کرتے ہیں۔

(۱)   قبر کی جگہ مباح ہو،غصبی نہ ہو اور کسی خاص چیز کے لیے وقف نہ ہو، جیسے مساجد، جیسے مدارس، امام باڑے وغیرہ جب کہ وقف کی جگہ کو نقصان ہو یا وقف کے لیے باعث زحمت ہو بلکہ اگر نقصان  اور زحمت نہ بھی ہو تو بھی دفن نہ کیا جائے۔

(۲)   جہاں ہر مسلمان میت کو دفن کیا جائے وہ ایسی جگہ نہ ہو کہ جس سے میت کی بے حرمتی ہو، جیسے پیشاب، پاخانہ اور کوڑا کرکٹ کی جگہیں۔

(۳)   کفار کی قبروں میں دفن نہ کیا جائے۔

سوال:     آپ دفن کے بعد کے احکام بیان کریں؟

جواب:      نبی پاک  ﷺ سے روایت کی گئی ہے کہ آپ نے فرمایا: میت پر سخت نہ ہوگی پہلی رات سے زیادہ

”فار حمو اموتاکم بالصدقۃ“

”اپنے میتوں پر صدقہ دے کر رحم کرو،،پس اگر تم یہ نہیں کرسکتے تو اس کے لیے دورکعت نماز پڑھو، پہلی رکعت میں الحمد کے بعد آیت الکرسی اور دوسری رکعت میں الحمد کے بعد دس مرتبہ سورہ قدر پڑھواور نماز کے بعد کہو۔

”اللھم صل علی محمد وال محمد وابعث ثوابھا الی قبر فلان“

فلاں کی جگہ میت کانام لیں۔

سوال:     آپ نے گذشتہ گفتگو میں غسل کے بارے میں مجھے بتایا تھا کیا اس کانام غسل مس میت ہے؟

جواب:      ہاں! یہ غسل اس وقت واجب ہوتا ہے جب میت کے بدن کو ٹھنڈا ہونے کے بعداور غسل سے پہلے کوئی چھولے یہ میت چاہے مسلمان کی ہویا کافر کی۔

سوال:     کیا تری ہونے کے کی صورت میں یہ غسل واجب ہوتا ہے اگر میت خشک ہو اور چھونے والا بھی خشک ہوتو پھر اس کا کیا حکم ہے؟

جواب:      تری ہویا نہ ہو، چاہے یہ چھونا مجبوری کے عالم میں ہویا اختیاری صورت میں غسل واجب ہوجاتاہے۔

سوال:     جو میت کو چھولے اس پر کیا چیز مترتب ہوتی ہے؟

جواب:      اس کے لیے ضروری ہے کہ وہ ۔

(۱)   غسل واجب کرے اس چیز کے لیے کہ جس کی صحت کے لیے طہارت شرط ہے مثلاً نماز،  پس جس وقت کوئی نماز پڑھنا چاہے تو پہلے اس پر یہ غسل کرنا واجب ہے۔

(۲)   قرآن مجید کے حروف کا چھونا اور ہر اس چیز کا چھونا جو محدث پر حرام ہے۔

میرے والد تھوڑارک کر پھر کہنے لگے ۔

(جب شوہر فوت ہوجائے تو اس کی زوجہ پر اس کی عدت رکھنا واجب ہے چاہے اس زوجہ کے ساتھ اس کے شوہر نے ہم بستری نہ کی ہو جو عورت حاملہ نہیں ہے اس کی عدت کے دن چار مہینہ دس دن ہیں،عدت کے لیے لازم ہے کہ عورت بالغہ اور عاقلہ ہو عدت کی مدت میں وہ جسم کی زینت اور لباس کی زینت نہ کرے، اس طرح کہ اس پر رنگین کپڑوں کا پہننا حرام ہے،جیسے سرخ کپڑے، اور اسی طرح زیور کا پہننا، سرمہ لکانا، خوشبوکا استعمال کرنا، خضاب اور سرخی کا لگانا اس پر حرام ہے، ہاں عدہ والی عورت جسم کی صفائی، کپڑوں کی صفائی، ناخن کاٹنا، حمام جانا اور گھر سے باہر جانا، خصوصاًکسی کے ادائے حق کے لیے یا اپنی ضرورت کے تحت باہر جانے کا حق رکھتی ہے۔

سوال:     اور جو عورت حاملہ ہے اس کے عدہ کا کیا حکم ہے؟

جواب:      جب حاملہ عورت کا شوہر مرجائے تو اس کا حکم یہ ہے کہ اس کے عدہ کی مدت وضع حمل اور بچہ کی پیدائش تک ہے، اگر چارماہ دس دن گزرنے سے پہلے اس کے یہاں ولادت ہوجائے، تو وہ صبر کرے، کہ چار ماہ دس دن پورے گزر جائیں اور اگرچار ماہ دس دن گزرنے کے بعد ولادت ہوتو اس کے عدہ کی مدت تمام ہوگئی ہے۔

نام کتاب آسان مسائل (حصہ اول) 
فتاوی حضرت آیت اللہ العظمی' سید علی سیستانی مدظلہ العالی 
ترتیب عبد الہادی محمد تقی الحکیم 
ترجمہ سید نیاز حیدر حسینی
تصحیح  ریاض حسین جعفری فاضل قم 
ناشر مؤسسہ امام علی،قم القدسہ، ایران 
کمپوزنگ

ابو محمد حیدری