• صارفین کی تعداد :
  • 4107
  • 12/21/2009
  • تاريخ :

آیت اللہ العظمی گلپائگانی

آیت اللہ العظمی گلپائگانی

مرحوم آیت اللہ العظمیٰ سید محمد رضا گلپائگانی۔ آیت اللہ حائری کے شاگردان رشید اور مخلص چاہنے والوں میں سے تھے ان کی ولادت ۱۳۱۶ ھ میں گوگد گلپائگان نامی دیہات میں ایک علمی گھرانہ میں ہوئی تین سال کی عمر میں باپ و ماں کا انتقال ہوجانے سے دنیا کی اذیتوں سے بچپن ہی میں مانوس ہو گئے۔

سولہ سال کی عمر میں اراک ہجرت کر گئے۔ اور جب تک اراک کا حوزہ قم منقتل نہیں ہوا۔ ایت اللہ حائری کے درس میں شریک ہرہے آپ ان کے خوش استعداد شاگردوں میں گنے جاتے تھے پڑھنے کے ساتھ ساتھ آپ حوزہ میں مختلف علوم کا درس بھی دیتے تھے۔ ان کی ذکاوت و باریک نگاہی کا شہرہ اسی وقت سے پھیلنے لگا تھا۔

آیت اللہ بروجردی کی رحلت کے بعد آیت اللہ گلپائگانی بھی مراجع و صاحبان فتویٰ علماء میں ہوگئے اور انقلاب اسلامی کے آغاز ہی سے امام خمینی  کے ساتھ حکومت طاغوت سے بر سر پیکار رہے۔ آپ نے اپنی با برکت عمر میں آئین اسلام کی تبلیغ کے لئے ہزاروں علماء دین کی تربیت کی اور اپنی یاد گار کے طور پر بہت سے قلمی نوشتے چھوڑے شہر قم میں ادارہ ” دارالقرآن الکریم“ او ر ” المعجم فقہی “ کا کمپوٹری سینٹر بڑی محنت و زحمت سے اٹھا کر قائم کیا اہل تحقیق کے لئے بہت بڑا کتاب خانہ بھی بنایا اور ملک سے باہر بھی ” مجمع اسلامی علمی لندن“ کی تشکیل کی ۔

اس عالم ربانی نے بے حساب علمی و ثقافتی و دینی کاموں کے علاوہ قم میں ایک بڑا اسپتال بھی بنوایا جس وقت قم میں حفظان صحت کے مراکز دواخانے نہیں تھے اس اسپتال نے محروم عوام کو اپنی خدمات پیش کیں۔ آج بھی یہ اسپتال جدی آلات و مشین کے ساتھ اپنا فرض بخوبی انجام دے رہا ہے۔

آیت اللہ العظمی گلپائگانی نے ۹۸ سال کی عمر پا کر ۱۸/آزر ۱۳۷۲ھ شمسی میں جوار رحمت الٰہی میں سکونت اختیار کرلی اور لوگوں کی آہ و آنسووں کے درمیان پر شکوہ انداز سے جنازہ اٹھااور حرم معصومہ قم میں اپنے استاد آیت اللہ العظمی حاج شیخ عبدالکریم حائری کے مرزا کے پاس مسجد بالا سر حضرت معصومہ میں دفن ہوئے۔

اسلام ان اردو ڈاٹ کام