• صارفین کی تعداد :
  • 13647
  • 1/19/2010
  • تاريخ :

امیرالمؤمنین علیہ السلام کے منتخب خطبات (30)

امیرالمؤمنین علیہ السلام

قتلِ عثمان کی حقیقت کا انکشاف کرتے ہوئے فرمایا:

اگر میں  ان کے قتل کا حکم دیتا، تو البتہ ان کا قاتل ٹھہرتا اور اگران کے قتل سے (دوسروں کو ) روکتا تو ان کا معاون و مدد گار ہوتا (میں بالکل غیر جانبدار رہا) لیکن حالات ایسے تھے کہ جن لوگوں نے ان کی نصرت و امداد کی، وہ یہ خیال نہیں کرتے کہ ہم ان کی نصرت نہ کرنے والوں سے بہتر ہیں، اور جن لوگوں نے ان کی نصرت سے ہاتھ اٹھا لیا وہ نہیں خیال کرتے کہ ان کی مدد کرنے والے ہم سے بہتر و برتر ہیں ۔ میں حقیقت امر کو تم سے بیان کئے دیتا ہوں اور وہ یہ ہے کہ انہوں نے (اپنے عزیزوں کی) طرف دار کی، تو طرف داری بُری طرح کی اور تم گھبرا گئے ، تو بُری طرح گھبرا گئے اور (ان دونوں فریق) بے جا طرف داری کرنے والے، گھبرا اٹھنے والے کے درمیان اصل فیصلہ کرنے والا اللہ ہے ۔

 

پیشکش : شعبۂ تحریر و پیشکش تبیان


متعلقہ تحریریں:

امیرالمؤمنین علیہ السلام کے منتخب خطبات (26)

امیرالمؤمنین علیہ السلام کے منتخب خطبات (25)

امیرالمؤمنین علیہ السلام کے منتخب خطبات (24)

امیرالمؤمنین علیہ السلام کے منتخب خطبات (23)

امیرالمؤمنین علیہ السلام کے منتخب خطبات (22)

امیرالمؤمنین علیہ السلام کے منتخب خطبات (21)

امیرالمؤمنین علیہ السلام کے منتخب خطبات (20)