• صارفین کی تعداد :
  • 2414
  • 1/18/2010
  • تاريخ :

حضرت سلیمان علیہ السلام کے اقوال ( حصّہ دوّم )

بسم الله الرحمن الرحیم

٭ تعلیم بہترین خیرات ہے ۔

٭ شریر اپنی بدکاری کے سبب پکڑا اور از خود گناہ کی رسیوں میں جکڑا جاتا ہے ۔

٭ سچا دوست ، جان دوّم اور چشم سوّم ہے ۔

٭ خداوند کی راہ سیدھے لوگوں کے لیۓ توانائی ہے اور بدکاروں کے لیۓ ہلاکت ۔

٭ جب انسان کی روش خداوند کی مرضی کے مطابق ہوتی ہے تو وہ دشمنوں کو بھی اس کا دوست بنا دیتا ہے ۔

٭ وہ شخص جس کے دل میں برائی ہے ، بھلائی  نہ پاۓ گا اور جس کی زبان میں نکتہ چینی ہے آفت میں گرے گا ۔

٭ وہ شخص جو اپنے  گناہوں کو چھپاتا ہے کامیاب نہ ہو گا ، مگر جو گناہ کا اقرار کرتا ہے اور اسے چھوڑ دیتا ہے ، اس پر رحمت ہو گی ۔

٭ جھگڑا صرف مغروری سے ہوتا ہے لیکن عقل اس کے ساتھ ہے جو مصلحت کو پسند کرتے ہیں ۔

٭ برے نیکوں اور شریر راست بازوں کی اطاعت قبول نہیں کرتے ۔

٭ ہر ایک محنت میں فائدہ ہے لیکن صرف زبانی جمع خرچ سے مفلسی آتی ہے ۔

٭ راستی اور انصاف خداوند کریم کے نزدیک قربانی کرنے سے زیادہ پسند ہے ۔

 

تحریر : راۓ محمد کمال

کتاب کا نام : اقوال زریں

پیشکش : شعبۂ تحریر و پیشکش تبیان


متعلقہ تحریریں :

ہمارے نبی کی مزاحیہ باتیں

بلا تحقيق کچھ مت بولو