• صارفین کی تعداد :
  • 2350
  • 5/10/2010
  • تاريخ :

حضرت سلیمان علیہ السلام کے اقوال ( حصّہ چهارم)

بسم الله الرحمن الرحیم

٭ کاہل مرد ، اپنی نگاہ میں سات دلیل لانے والوں کی نسبت زیادہ عقل مند ہے ۔

٭ جو راستے میں چلتے ہوۓ لڑائی جھگڑے میں دخل دے ، وہ گویا کتے کو کان سے پکڑتا ہے ۔

٭ لکڑی کے نہ ڈالنے سے آگ بجھ جاتی ہے اور چغل خور کے نہ ہونے سے جھگڑا تھم جاتا ہے ۔

٭ جو گڑھا  کھودتا ہے وہ خود ہی اس میں گرے گا اور جو پتھر ڈھلکاتا ہے وہ پلٹ کر اسی میں گرے گا ۔

٭ دانشمندوں کے ساتھ چلنے والا دانشمند ہو جاۓ گا ، مگر جاہلوں کا ہم نشین شریر بنے گا ۔

٭ دانا عورت اپنا گھر بناتی ہے لیکن جاہل اپنے ہاتھوں سے اسے ڈھا دیتی ہے ۔

٭ جاہل کے منہ سے غرور پھوٹ نکلتا ہے لیکن دانش مندوں کے لب انہیں ہمیشہ مسرور رکھتے ہیں ۔

٭ عقلمندوں  کی زبان سے  حکمت ٹپکتی ہے ، مگر جاہلوں کا منہ حماقت انڈیلتا ہے ۔

٭ زبان کی نرمی زندگی کا درخت ہے مگر اس کا بگڑنا روح کی شکستگی ہے ۔

٭ عداوت رکھ کر پالا ہوا بیل کھانے کی نسبت ، محبت کے ساتھ سبزی کھانا بہتر ہے ۔

٭ انسان کی سب راہیں اس کی اپنی نگاہ میں پاک ہیں مگر خداوند  تو روح کا تولنے والا ہے ۔

٭ مغروروں کے ساتھ غنیمت بانٹنے کی نسبت حلیموں کے ساتھ فروتن ہونا بہتر ہے ۔

٭ اطمینان کے ساتھ ایک خشک نوالہ اس گھر سے بہتر ہے جو زبیحوں اور جھگڑے سے بھرا ہو ۔

٭ دوست ہمیشہ اپنی دوستی کا اظہار کرتا ہے مگر بھائی مصیبت کے وقت کے لیۓ پیدا ہوتا ہے ۔

٭ چغل خور کی باتیں میٹھے نوالوں کی طرح ہیں اور پیٹ کے اندر تک اتر جاتی ہیں ۔

٭ تحفہ دینے والے کا ہر کوئی دوست ہوتا ہے ۔

٭ جو بیگانے کا ضامن ہو اس کے کپڑے چھین لے اور جو اجنبی کا ضامن ہو اس سے کچھ گروی رکھ لے ۔ 

 

تحریر : راۓ محمد کمال

کتاب کا نام : اقوال زریں

پیشکش : شعبۂ تحریر و پیشکش تبیان


متعلقہ تحریریں :

امام علی نقی علیہ السلام کے اقوال زریں

بہترين اور بدترين