1
اونٹ کے بارہ نصاب ہیں : ١۔ پانچ اونٹ اور ان کی زکواۃ ایک بکری ہے اور جب تک اونٹوں کی تعداد پانچ تک نہ پہنچے زکواۃ نہیں ہے ۔ ٢۔ دس اونٹ اور ان کی زکواۃ دو بکریاں ہیں۔ ٣۔ پندرہ اونٹ اور ان کی زکواۃ تین بکریاں ہیں۔ ٤۔ بیس اونٹ اور ان کی زکواۃ چار بکریاں ہیں۔ ٥۔ پچیس اونٹ اور ان کی زکواۃ پانچ بکریاں ہیں۔ ٦۔ چھبیس اونٹ اور ان کی زکواۃ ایک ایسا اونٹ ہے جو دوسرے سال میں داخل ہوا ہو۔ ٧۔ چھتیس اونٹ اور ان کی زکواۃ ایک ایسا اونٹ ہے جو تیسرے سال میں داخل ہوا ہو۔ ٨۔ چھیالیس اونٹ اور ان کی زکواۃ ایک ایسا اونٹ ہے جو چوتھے سال میں داخل ہوا ہو۔ ٩۔ اکسٹھ اونٹ اور ان کی زکواۃ دو ایسے اونٹ ہیں جو چھٹے سال میں داخل ہوا ہو۔ ١٠۔ چھتّر اونٹ اور ان کی زکواۃ ایسے اونٹ ہیں جو تیسرے سال میں داخل ہوئے ہوں۔ ١١۔ اکانوے اونٹ اور ان کی زکواۃ دو ایسے اونٹ ہیں جو چوتھے سال میں داخل ہوئے ہوں۔ ١٢۔ ایک سو اکیس اونٹ یااس سے زیادہ تو اب یا چالیس چالیس کا حساب کیا جائے اور ہر چالیس کے عدد کے لئے ایک ایسا اونٹ دیا جائے جو تیسرے سال میں داخل ہو اور یا پچاس پچاس کا حساب کرلیں اور ہر پچاس کے عدد کے لئے ایک ایسا اونٹ دیا جائے جو چوتھے سال میں داخل ہو اور یا چالیس و پچاس دونوں کا حساب کیا جائے لیکن ہر صورت میں ایسا حساب کرے کہ کوئی چیز باقی نہ رہ جائے اور اگر کوئی چیز باقی رہ جائے تو وہ نو سے زیادہ نہ ہو مثلا ً اگر ایک سو چالیس اونٹ ہیں تو سو کے لئے دو ایسے اونٹ دے جو چوتھے سال میں ہوں اور چالیس کے لئے ایک ایسی مادہ اونٹنی دے جو تیسرے سال میں داخل ہو اور زکواۃ میں اونٹنی دینا چاہیے۔ |