سرچ
    سرچ کا طریقہ
    مرجع کا نام

احكام تقليد

احكام طہارت

احكام نماز

احكام نماز

روزے کے احکام

روزے کے احکام

احكام زکوٰۃ

احکام حج

خريد و فروخت کے احکام

احکام شرکت

احکام صلح

اجارہ (کرايہ ) کے احکام

احکام جعالہ

احکام مزارعہ

مساقات (آبياري ) کے احکام

احکام وکالت

قرض کے احکام

رہن کے احکام

ضامن بننے کے احکام

کفالت کے احکام

وديعت (امانت) کے احکام

عاريتاً دينے کے احکام

نکاح (شادي بياہ) کے احکام

طلاق کے احکام

غصب کے احکام

غصب کے احکام

جو مال انسان پالے اس کے احکام

جانوروں کے ذبح اور شکار کرنے...

جانوروں کے ذبح اور شکار کرنے...

کھانے پينے کي چيزوں کے احکام

نذر اور عہد کے احکام

قسم کھانے کے احکام

وقف کے احکام

وصيت کے احکام

ميراث کے احکام

احکام امر بالمعروف اور نہي عن...

دفاع کے مسائل و احکام

خاتمہ کے احکام

بعض مسائل جو اس زمانے ميں...

امام خميني کي خدمت ميں چند...

وہ اشخاص جو اپنے مال ميں خود...

حوالہ (ڈرافٹ) دينے کے احکام

1
حج خانہ خدا کی زیارت کرنے اور ان اعمال کو بجالانے کا نام ہے کہ جن کے وہاں انجام دینے کا دستور معین کیا گیا ہے اور تمام عمر میں ایک مرتبہ ہراس شخص پر واجب ہے جو ذیل کے شرائط رکھتا ہے۔
١۔ یہ کہ بالغ ہو ٢۔ عقلمند اور آزاد ہو
٣۔حج پر جانے کی وجہ سے مجبور نہ ہو کہ کوئی فعل حرام انجام دے کہ جس کی اہمیت شریعت کے نزدیک حج سے زیادہ ہو یا کوئی عمل واجب ترک کرناپڑے کہ جو حج سے زیادہ اہم ہو۔
٤۔ یہ کہ مستطیع ہو اور استطاعت میں چند چیزوں کی ضرورت ہے۔
١۔ زاد راہ اور وہ چیزیں کہ اس کے حسب حال سفر میں اس کو ان کی ضرورت ہو گی جو مفصل کتب میں بیان کی گئی ہیں اس کے پاس موجود ہوں اور اسی طرح سواری اور اتنا مال کہ جس سے یہ چیزیں مہیا کرسکے اس کے پاس ہوں۔
٢۔ اس کا مزاج صحیح سالم ہو اور اتنی طاقت اس میں ہو کہ وہ مکہ جا کر حج کرسکے۔
٣۔ راستہ میں کوئی چیز جانے سے مانع نہ ہو اور اگر راستہ بند ہو یا انسان کو ڈر ہو کہ سرراہ اس کی جان یا عزت یا مال تلف ہوجائے گا تو اس پر حج واجب نہیں البتہ اگر کسی دوسرے راستے سے وہ جاسکتاہے اگرچہ وہ راستہ دور ہی ہو تو اگر اس میں مشقت زیادہ نہ ہو اور زیادہ غیر متعارف بھی نہ ہو تواس راستہ سے جائے۔
٤۔ اعمال حج بجالانے کے لئے کافی وقت ہو۔
٥۔ ان لوگوں کاخرچ کہ جن کا خرچ اس پر واجب ہے مثلاً بیوی بچے اور ان لوگوں کا خرچ کہ لوگ ضروری سمجھتے ہیں کہ ان کو خرچ دے اس کے پاس موجود ہو۔
٦۔ واپس آنے کے بعد کوئی کاروبار زراعت یا کسی جائیداد کی منفعت اپنے معاش کے لئے رکھتا ہو تاکہ مجبور نہ ہوجائے کہ زحمت و مشقت سے زندگی بسر کرے۔
2
جس شخص کی ضرورت ذاتی مکان کے بغیر پوری نہیں ہوتی تو اس پر اس وقت حج واجب ہوگا جب اس کے پاس مکان کے لئے رقم بھی ہو۔
3
جو عورت مکہ جاسکتی ہے اگر لوٹنے کے بعد اس کے پاس ذاتی مال موجود نہ ہو اور اس کا شوہر بھی مثلاً فقیر ہو اور اس کا خرچ نہ دے سکتاہو مجبوراً سختی و زحمت سے اسے زندگی بسر کرنا پڑے گی اس پر حج واجب نہیں۔
4
جس کے پاس زاد راہ اور سواری نہ ہو اور دوسرا شخص اسے کہے کہ حج پر جاو اور میں تیرا اور تیرے اہل و عیال کا خرچ جب تک کہ تو سفر حج میں ہے اداکروں گا اور اس کو اطمینان ہو کہ وہ اس کا خرچہ دے گا تو اس پر حج واجب ہے۔
5
اگر کسی شخص کے آنے جا نے اور اس مدت کے لئے اس کے اہل و عیال کا خرچہ اس کو بخش دیا جائے اور اس سے شرط کی گئی ہو کہ تم حج کرو۔ اگرچہ وہ مقروض ہو اور واپس لوٹنے کے بعد اس کے پاس کوئی ایسا مال نہ ہو کہ جس سے زندگی بسر کرسکے تو بھی وہ قبول کرے اور حج اس پر واجب ہوجائے گا۔
6
اگر کسی کے مکہ جانے آنے اور اس مدت کے لئے اہل و عیال کے تمام مصارف دے دیں اور اسے کہہ دیں کہ حج کے لئے جاو لیکن اس کی ملکیت قرار نہ دیں تو اگر اسے اطمینان ہوجائے کہ اس سے واپس نہیں لیں گے تو اس پر حج واجب ہوجائے گا۔
7
اگر کچھ مال کسی کو دیا جائے جو کہ حج کے لئے کافی ہے اور اس سے شرط کریں کہ مکہ کے راستے میں مال دینے والے کی خدمت کرے تو اس پر حج واجب نہیں ہوگا۔
8
اگر کسی کو کچھ مال دیں اور اس پر حج واجب ہوجائے اور وہ حج کرلے تو اسکے بعد اگر وہ اپنے مال سے بھی مستطیع ہوجائے پھر بھی دوبار ہ اس پر حج واجب نہیں ہوگا۔
9
اگر تجارت کی غرض سے مثلاً جدہ گیا ہے اور اس کے پاس اتنا مال ہے کہ اگر وہاں سے مکہ جانا چاہیے تو مستطیع ہوسکتا ہے تو اسے حج کرنا چاہیے۔ اب اگر اس نے حج کرلیا تو اسکے بعد اگرچہ اس کے پاس اتنا پیسہ آجائے کہ وہ اپنے وطن سے مکہ جاسکتا ہو تب بھی اس پر حج واجب نہیں ۔
10
اگر کوئی شخص کسی کی طرف سے حج کے لئے اجیر بنے تو اگروہ خود نہیں جاسکتا اور کسی اور شخص کو اپنی طرف سے بھیجنا چاہے تو اس شخص سے اجازت لے کہ جس نے اس کو اجیر بنایا ہے۔