سرچ
    سرچ کا طریقہ
    مرجع کا نام

احكام تقليد

احكام طہارت

احكام نماز

احكام نماز

روزے کے احکام

روزے کے احکام

احكام زکوٰۃ

احکام حج

خريد و فروخت کے احکام

احکام شرکت

احکام صلح

اجارہ (کرايہ ) کے احکام

احکام جعالہ

احکام مزارعہ

مساقات (آبياري ) کے احکام

احکام وکالت

قرض کے احکام

رہن کے احکام

ضامن بننے کے احکام

کفالت کے احکام

وديعت (امانت) کے احکام

عاريتاً دينے کے احکام

نکاح (شادي بياہ) کے احکام

طلاق کے احکام

غصب کے احکام

غصب کے احکام

جو مال انسان پالے اس کے احکام

جانوروں کے ذبح اور شکار کرنے...

جانوروں کے ذبح اور شکار کرنے...

کھانے پينے کي چيزوں کے احکام

نذر اور عہد کے احکام

قسم کھانے کے احکام

وقف کے احکام

وصيت کے احکام

ميراث کے احکام

احکام امر بالمعروف اور نہي عن...

دفاع کے مسائل و احکام

خاتمہ کے احکام

بعض مسائل جو اس زمانے ميں...

امام خميني کي خدمت ميں چند...

وہ اشخاص جو اپنے مال ميں خود...

حوالہ (ڈرافٹ) دينے کے احکام

1
چند مقامات پر معاملہ باطل ہے:
١۔ عین نجس کی خرید و فروخت مثلاً پیشاب ، پاخانہ اور مسکرات ، بنابر اقویٰ اور بعض دیگر میں احتیاط واجب کے طور پر اور بیماریوں کے علاج کے لئے خون کی خرید و فروخت جائزہے۔
٢۔ غصبی مال کی خرید و فروخت مگر یہ کہ اس کا مالک اجازت دے دے۔
٣۔ ایسی چیزوں کی خرید و فروخت جو کہ مال نہیں ہیں۔
٤۔ ایسی چیز کا معاملہ کرنا جس کے منافع عادی حرام ہیں مثلاً قمار و موسیقی کے آلات۔
٥۔ وہ معاملہ کہ جس میں سود ہے اور معاملہ میں غش کرنا حرام ہے یعنی ایسی جنس کا بیچنا کہ جو دوسری جنس سے ملی ہوئی ہو جب کہ وہ چیز معلوم نہ ہو اور بیچنے والا بھی خریدار سے نہ کہے مثلا ً ایسا گھی بیچنا کہ جس میں چربی ملی ہو اور اس عمل کو غش کہتے ہیں۔ رسول اکرم ۰ سے منقول ہے۔ وہ شخص ہم سے نہیں جو معاملہ میں مسلمانوں سے غش کرتا ہے یا انہیں ضرر پہنچاتا ہے یا تقلب و فریب کاری کرتا ہے اور جو شخص کسی مسلمان بھائی سے غش کرے خدا وند عالم اس کی روزی سے برکت اٹھالیتا ہے اور اس کی معاش کا دروازہ بند کردیتا ہے اور اسے اس کے اپنے ہی سپرد کردیتا ہے۔
2
ایسی پاک چیز کا بیچنا جوکہ نجس ہوگئی ہے۔ جب کہ اس کا پاک کرنا ممکن ہے کوئی اشکال نہیں رکھتا اور اگر خریدنے والا اس چیز کو کھانا چاہتاہے تو بیچنے والا اسے بتائے کہ یہ نجس ہے۔
3
اگر کوئی پاک چیز نجس ہوجائے کہ جس کا پاک کرنا ممکن نہ ہو مثلاً گھی اور مٹی کا تیل تو اگر مثلاً نجس گھی کھانے کے لئے خریدار کو دیں تو معاملہ باطل اور یہ عمل حرام ہوگا اور اگر کسی ایسے کام کے لئے کہ جس میں پاک ہونا شرط نہیں مثلا ً مٹی کا تیل اس لئے لیں کہ اسے جلایا جائے تو اس میں کوئی اشکال نہیں۔
4
ایسی دوائی (کہ جس کی عین شراب کی طرح نجس ہے) کا معاملہ نہ کریں البتہ ایسی دوائی کا معاملہ کرنا کہ جس کی عین نجس نہیں اگر اس کی ضرورت ہو تو کوئی حرج نہیں۔
5
روغن اور بہنے والی دوائیاں اور عطریات کہ جو غیر اسلامی ممالک سے آتے ہیں۔ اگر ان کا نجس ہونا معلوم نہ ہو توا ن کی خریدو فروخت میں کوئی اشکال نہیں البتہ وہ تیل جو کسی جانور سے اس کے مرنے کے بعد لیا گیا ہو تو اگر کفار کے شہر میں کسی کافر کے ہاتھ سے لیں اور وہ ایسے جانور سے لیا گیا ہو کہ اگر اس کی رگ کاٹی جائے تو خون دھار مار کر نکلے تو وہ نجس اور معاملہ بھی باطل ہے بلکہ اگرمسلمانوں کے شہر میں کافر کے ہاتھ سے لیں توبھی معاملہ باطل ہے مگر یہ کہ انہیں معلوم ہو کہ اس کافر نے مسلمان کے ہاتھ سے لیا ہے۔