• صارفین کی تعداد :
  • 3274
  • 8/8/2010
  • تاريخ :

ہر اختلاف انگیز صدا شیطان کی صدا ہے (حصّہ پنجم)

حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ‏ای

آخر میں ہفتۂ وحدت کے سلسلے میں ہمارے ہموطنوں یا دنیا کے مسلمانوں کے نام کیا پیغام دینا چاہیں گے؟

ج: ہموطنوں ـ فارس، ترک، عرب، بلوچ، ترکمن یا ہمارے ملک میں رہنے والی دوسری اقوام ـ کے نام میرا پیغام یہ ہے کہ ہمہ جہت وحدت و یکجہتی قائم کرکے مستحکم اتحاد کے ذریعے استعماری طاقتوں کی امیدوں کو ناامیدی میں تبدیل کریں اور اس اتحاد و یکجہتی کو قدر کی نگاہ سے دیکھیں جس سے وہ اج بہرہ مند ہیں۔ اور تفرقہ انگیزی اور علیحدگی پسندی کی ہر صدا کو شیطان اور استعماری شیطانوں کی صدا گردانیں اور جان لیں کہ جب تک ہم متحد رہیں گے ہمارا انقلاب، ہماری اسلامی جمہوریہ اور ہمارے قرآنی اور اسلامی پروگرام محفوظ رہیں گے اور جب بھی تفرقہ اور اختلاف کی آگ ہمارے ملک میں شعلہ ور ہوگی ہر چیز، ہر آرزو اور مستقبل کا ہر پروگرام اور خواہش، تمام مقدسات ـ جو اس انقلاب میں ہمارے لئے سب سے زیادہ گرانقیمت اور سب سے زیادہ عزیز ہیں ـ خطرات سے دوچار ہوں گی اور دشمن کی خواہش بالکل یہی ہے۔

پوری دنیا میں مسلم برادران ـ خاص طور پر ہمارے مسلم پڑوسیوں ـ خواہ وہ ہماری مغربی سرحدوں پر ہوں یا پھر جنوبی اور مشرقی سرحدوں پر ـ کے نام میرا پیغام یہ ہے کہ وہ جان لیں کہ ہم مسلمانوں کے درمیان نفرت اور جدائی کے حامی نہیں ہیں۔ بلکہ ہم تمام مسلمانوں کے ساتھ مہربانی، محبت، تعاون، پرامن بقائے باہمی کے حامی ہیں اور ہمیں یقین ہے کہ سامراج کے پلید ہاتھ مسلمانوں کے درمیان اختلاف و تفرقہ ڈالنا چاہتے ہیں۔

آج اگر ایران کی باری ہے اور استعماری طاقتیں اس ملک کے خلاف تشہیراتی مہم چلارہی ہیں تو یقیناً کل کسی دوسرے اسلامی ملک کی باری ہوگی اور دوسری حکومت کے خلاف تشہیراتی مہم چلائی جائے گی۔ تاہم ہمیں یہ بھی یقین ہے کہ ہمارے عوام نے اللہ کی خاطر اور قرآن کے استحکام کے لئے قیام کیا ہے اور استعماری طاقتیں ہماری قوم کے سامنے عاجز ہیں اور شکست کھائیں گی گو کہ ہمیں اپنے اوپر پورا بھروسہ ہے گو کہ ہم اپنے دشمن کو اپنے سامنے ذلیل، شکست خوردہ اور عاجز سمجھتے ہیں لیکن اس کے باوجود ہمارا پیغام تمام بھائیوں کے نام یہ ہے کہ ہمارے بڑے دشمنوں کا تفرقہ انگیز موقف دہراتے رہنے کی کوشش نہ کریں اور جان لیں کہ ہم وحدت کے حامی ہیں۔ اور پوری دنیا خاص طور پر اس خطے میں مسلم اقوام کے درمیان باہمی محبت کے حامی ہیں اور ہر تفرقہ انگیز صدا کو شیطان کی صدا سمجھتے ہیں۔

چنانچہ ہفتۂ وحدت میں، وحدت ایک علامت اور نمونے کے عنوان سے مسلمان ملتوں کی پوری سیاسی حیات میں نظر آنی چاہئے اور شیعہ اور سنی، عرب و عجم، فارس، ترک، کرد، بلوچ و غیرہ اور ایرانی، شامی، مصری، عراقی، حجازی اور پاکستانی سب کے سب تفرقہ آمیز حیلوں بہانوں کو نظرانداز کرتے ہوئے ایک دوسرے کے ہاتھ میں ہاتھ دیں اور متحد ہوکر ایک عظیم اسلامی مجموعہ قائم کریں۔

ترجمہ: ف۔ح۔مہدوی ( آبنا ڈآٹ آئی آر )


متعلقہ تحریریں:

ہر اختلاف انگیز صدا شیطان کی صدا ہے (حصّہ چهارم)

مھناز رؤفی کا انٹرویو