• صارفین کی تعداد :
  • 3532
  • 12/26/2010
  • تاريخ :

امام محمد باقر عليہ السلام کا عہد (حصّہ دوّم)

امام محمد باقر عليہ السلام

اس ميں کوئي شک نہيں کہ سيد سجاد (ع) کو بھي آپ (ع) کي امامت کے دوران (حادثہ کربلا اور اسيري اہل حرم کے بعد دوبارہ)قيد کرکے پابہ زنجير شام لے جايا گيا ہے ليکن وہ دوسري نوعيت تھي اور سيد سجاد (ع) ہميشہ بڑا ہي محتاط طرز عمل اپناتے تھے جبکہ امام محمد باقر (ع) عليہ السلام کي گفتگو کا لہجہ سخت تر نظر آتا ہے۔ ميں نے امام محمد باقر (ع) کي اپنے اصحاب کے ساتھ گفتگو پر مشتمل چند روايتيں ديکھي ہيں جن ميں امام (ع) حکومت اور خلافت و امامت کے لئے انہيں آمادہ کرتے ہيں حتيٰ انہيں مستقبل قريب کے لئے خوشخبري ديتے نظر آتے ہيں، ان ميں سے ايک روايت بحارالانوار ميں اس مضمون کے ساتھ نقل کي گئي ہے : حضرت ابي جعفر (امام محمد باقر (ع) کا در دولت لوگوں سے بھرا ہوا ہے۔ ايک بوڑھا شخص عصا ٹيکتا ہوا آتا ہے اور سلام و اظہار محبت کے بعد حضرت کے نزديک بيٹھ جاتا ہے اور کہتا ہے :

’’ خدا کي قسم ميں آپ کو دوست رکھتا ہوں اوراس کو بھي دوست رکھتا ہوں جو آپ کو دوست رکھتا ہے ، اور خدا کي قسم يہ دوستي دنياوي مفادات کي لالچ کي خاطر نہيں ہے۔ اور بے شک ميں آپ کے دشمنوں سے بغض رکھتا ہوں اور ان سے برا ت چاہتا ہوں ، اور بے شک ميں آپ کے دشمنوں ان سے ذاتي عداوت يا بدلہ کے باعث نہيں ہے۔ خدا کي قسم ميں نے اس شئے کو حلال سمجھا ہے جس کو آپ نے حلال قرار ديا ہے اور اس کو حرام سمجھا ہے جس کو آپ نے حرام قرار ديا ہے، ميں آپ کے امر کا منتظر ہوں۔ پس ميں آپ پر فدا ہوجاو ں کيا ميں اپني آنکھوں سے آپ کي کاميابي کے دن ديکھ سکوں گا؟‘‘

اس روايت ميں آخري جملہ غور طلب ہے، آنے والا امام (ع) سے سوال کرتا ہے: کيا آپ (ع) يہ سمجھتے ہيں کہ ميں اپني آنکھوں سے آپ (ع) کي کاميابي کے دن ديکھ سکوں گا ؟ کيونکہ ميں آپ (ع) کے امر ، يعني آپ (ع) کي حکومت ديکھنے کا منتظر ہوں۔ اس دور ميں امر يا ھذا الامر يا امرکم کي تعبيريں حکومت کے معني ميں استعمال ہوتي تھيں۔ اس طرح کي تعبير کيا آئمہ (ع) اور ان کے اصحاب اور کيا ان کے مخالفين ہر ايک کے درميان ان ہي معنوں ميں مستعمل تھيں۔ مثلاً مامون رشيد سے گفتگو کرتے ہوئے ہارون کہتا ہے: واللہ لو تنازعت معي في ھذا الامر ۔‘‘ (بخدا اس امر ( خلافت)کے سوا ان سے ہمارا کوئي تنازع نہيں ہے۔)

ظاہر ہے کہ يہاں ’’ ھذا الامر ‘‘ سے خلافت و امامت ہي مراد ہے۔ لہذا مذکورہ بالا روايت ميں ’’ انتظر امرکم ‘‘ کا مطلب امام کي حکومت و خلافت کا انتظار ہے۔ بہرحال وہ شخص سوال کرتا ہے کہ مولا! کيا آپ (ع) کو اميد ہے کہ ميں اس وقت تک زندہ رہوں گا اور آپ (ع) کي حکومت کو اپني آنکھوں سے ديکھ سکوں گا؟

امام (ع) نے اس کو اپنے قريب بلايا اور اپنے پہلو ميں جگہ عنايت فرمائي ، پھر فرمايا :

’’ايھا الشيخ ان علي بن الحسين اتاہ رجل فسالہ عن مثال الذي سئلتني عنہ‘‘

’’ اے شيخ علي بن الحسين (ع) کے پاس ايک شخص آيا تھا اوراس نے بھي ان سے يہي سوال کيا تھا جو تو نے مجھ سے کيا ہے ۔‘‘

البتہ مجھے سيد سجاد (ع) سے مروي روايتوں ميں يہ سوال نہيں مل سکا ۔ چنانچہ اگر سيد سجاد (ع) کے سامنے اس قسم کي گفتگو مجمع عام ميں ہوئي ہوتي تو دوسرے بھي اس سے واقف ہوتے اور بات ہم تک بھي ضرور پہنچتي لہذا گمان غالب ہے کہ امام سجاد (ع) نے جو بات رازدارانہ طور پر فرمائي ہے يہاں امام محمد باقر عليہ السلام نے وہي بات عليٰ الاعلان ارشاد فرمائي ہے۔ امام (ع) فرماتے ہيں:

’’ ان تمت ترد عليٰ رسول اللہ و عليٰ علي والحسن والحسين وعليٰ علي بن الحسين و يثلج قلبک و يبرد فوادک و تقرعينک و تستقبل الروح والريحان مع الکرام الکاتبين وان تعيش تري ما يقر اللہ بہ عينک و تکون معنا في السنام لاعليٰ۔‘‘

پس امام (ع) اس صحابي کو مايوس نہيں کرتے ، فرماتے ہيں :اگر موت آگئي تو پيغمبر اسلام ۰ اور اوليائے کرام کي ملاقات سے شرفياب ہوگئے اور اگر زندہ رہے تو ہمارے ساتھ رہو گے۔

امام محمد باقر عليہ السلام کے کلام ميں اس طرح کي تعبيريں موجود ہيں جن سے معلوم ہوتا ہے کہ امام (ع) اپنے شيعوں کو مستقبل کے بارے ميں پر اميد رکھنا چاہتے ہيں۔ کافي ميں نقل ہونے والي ايک روايت ميں قيام کے لئے وقت کا تعين بھي ہوا ہے اور بظاہر يہ چيز بڑي عجيب سي لگتي ہے:

عن ابي حمزہ الثمالي بسند عال، قال سمعت ابا جعفر (ع) يقول :

يا ثابت ، ان اللہ تبارک و تعاليٰ قد وقت ھذا الامر في السبعين فلما ان قتل الحسين (ع) اشتد غضب اللہ تعاليٰ عليٰ اھل الارض فاخرہ اليٰ اربعين و مائۃ و حد ثناکم و اذعتم الحديث فکشفتم قناع الستر ولم يجعل اللہ لہ بعد ذلک و قتا عندنا و يمحو االلہ و يثبت و عندہ ام الکتاب ۔

  اقتباس از ہمارے آئمہ اور سياسي جد و جہد


متعلقہ تحریریں:

امام(ع) کي عمومي مرجعيت

باقرِ علومِ اہلبيت عليہم السلام

امام محمد باقر عليہ السلام اور سياسي مسائل

امام محمد باقر علیہ السلام کے نام رسول اکرم (ص) کا سلام

پانچویں امام

حضرت امام باقر (ع) کے دور میں علوم اھلبیت علیھم السّلام کی اشاعت

امام محمد باقر (ع) کی شہادت

حضرت امام محمد باقرعلیہ السلام کی مبارک زندگی کا مختصر جائزه

یوم ولادت با سعادت حضرت امام محمد باقر علیہ السلام

امام محمد باقر (ع) کی علمی ہدایات وارشادات