• صارفین کی تعداد :
  • 2588
  • 2/9/2011
  • تاريخ :

گناہان صغیرہ

رسول اسلام صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم

ایک دن رسول اسلام صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اپنے اصحاب کے ہمراہ ایک بےآب وگیاہ چٹیل میدان کی طرف روانہ ہوئے ۔ آپ جب وہاں پہنچے تو اپنے اصحاب کوحکم دیا کہ سب لوگ تھوڑی تھوڑی لکڑیاں لے آؤ ۔ اصحاب نے جواب دیا یارسول اللہ اس چٹیل میدان میں لکڑیاں کہاں ملیں گی ؟

آنحضرت نے فرمایا :تم میں سے ہرکسی کے پاس جتنی بھی توانائي ہے اپنی توانائی کے مطابق ہی سہی لکڑیاں لے آئے ۔ اس واقعہ کوبیان کرتے ہوئے امام جعفرصادق علیہ السلام کا ارشاد ہے کہ اصحاب پیغمبر لکڑیوں کی تلاش میں ادھر ادھر نکل گئے ۔ کچھ وقت گذرنے کے بعد ہرکوئی کچھ نہ کچھ لکڑیاں لے کرلوٹا اورحضرت ختمی مرتبت کے سامنے انھیں رکھ دیا  ۔ تھوڑی تھوڑی لکڑیاں اب دیکھنے میں بہت زیادہ ہوگئي تھیں ۔

حضرت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے لکڑیوں کی طرف دیکھا اور فرمایا :جان لو کہ گناہ بھی اسی طرح ایک ایک کرکے زیادہ ہوجاتے ہيں ۔ اس کے بعد آپ نے وعظ ونصیحت کے عنوان سے اصحاب کوخطاب کرتے ہوئے فرمایا ! اپنے اپنے اعمال پر دھیان رکھو حتی چھوٹے چھوٹے اورمعمولی گنا ہ سے بھی پرہیزکرو ۔

اس کے بعد آنحضرت نےفرمایا :تمہارے تمام اعمال پرخواہ چھوٹے ہوں یا بڑے خداوندمتعال کی نظرہوتی ہے اوروہ سب کے سب تمہارے نامہ اعمال میں درج ہوتے ہیں ۔ جیسا کہ قرآن کریم میں خداوندعالم کا ارشاد ہوتا ہے ہم تمہارے تمام اعمال کا محاسبہ کریں گے ۔

آئی آر آئی بی


متعلقہ تحریریں :

ازدوا ج پيغمبر (ص) ا كرم اور مفہوم اہلبيت (ع) ( حصّہ دوّم )

ازدوا ج پيغمبر (ص) ا كرم اور مفہوم اہلبيت (ع)

بعثت سے غدیر تک (حصہ سوّم )

بعثت سے غدیر تک (حصہ دوّم )

بعثت سے غدیر تک