• صارفین کی تعداد :
  • 4172
  • 4/30/2011
  • تاريخ :

حج کی منتخب حدیثیں (حصّہ سوّم)

بسم الله الرحمن الرحیم

حج کا حق

قال الإمام زَیْنُ العابِدِین(ع) فِي رسالَةِ الحُقُوق: ”حَقُّ الْحَجِّ اٴَنْ تَعْلَمَ اٴَنَّہُ وِفَادَةٌ إِلَی رَبِّکَ وَفِرَارٌ إِلَیْہِ مِنْ ذُنُوبِکَ وَفِیہِ قَبُولُ تَوْبَتِکَ وَقَضَاءُ الْفَرْضِ الَّذِي اٴَوْجَبَہُ اللّٰہُ تَعَالیَ عَلَیْکَ“۔

امام زین العابدین (ع) اپنے رسالہٴ حقوق میں فرماتے ھیں:

”حج کا حق تم پر یہ ھے کہ جان لو حج اپنے پروردگار کے حضو رمیں تمھاری حاضری ھے اوراپنے گناہوںسے اس کی جانب فرار ھے حج میں تمھاری توبہ قبولهوتی ھے اوریہ ایک ایسا فریضہ ھے جسے خدا وند عالم نے تم پر واجب کیا ھے“۔

خد اجوئی

قال الصادق (ع): ”مَنْ حَجَّ یُرِیدُ اللّٰہَ عَزَّوَجَلَّ لاٰ یُرِیدُ بِہِ رِیَاءً وَلاٰ سُمْعَةً غَفَرَ اللّٰہُ لَہُ اَلْبَتَّةَ“.

امام جعفر صادق (ع) نے فرمایا:

”جو شخص حج کی انجام دھی میں خدا کا ارادہ رکھتاهواور ریاکاری و شھرت کا خیال نہ رکھتاهو خدا وند عالم یقینا اسے بخش دے گا“۔

حج کا ثواب

قالَ رَسُولُ اللّٰہِ (ص): ”لَیْسَ لِلْحِجَّةِ الْمَبْرُورَةِ ثَوابٌ إِلاَّ الجَنَّةَ “۔

رسول خدا صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے فرمایا:

”حج مقبول کا ثواب جنت کے سوا کچھ اور نھیں ھے“۔

حج کی تاثیر

ہشام بن حکم کھتے ھیں :

امام جعفر صادق (ع) نے فر مایا: ”مَامِن سَفَرٍاٴَبْلَغَ فِي لَحْمٍ وَلاٰدَمٍ وَلاٰجِلْدٍ وَلاٰ شَعْرٍ مِنْ سَفَرِ مَکَّةً وَمَا اٴَحَدٌ یَبْلُغُہُ حَتَّی تَنَالَہُ الْمَشَقَّةُ“۔

”مکہ کے سفر کی طرح کوئی سفر بھی انسان کے گوشت، خون، جلد، اور بالوں کوکا متاثر نھیں کرتا اور کوئی شخص سختی اور مشقت کے بغیر وھاں تک نھیں پہنچتا “۔

حج میں نیت کی اھمیت

قال الصادق(ع): ”لَمَّا حَجَّ مُوسَی(ع)نَزَلَ عَلَیْہِ جَبْرَئِیلُ فَقَالَ لَہُ مُوسَی یَا جَبْرَئِیلُ ۔۔۔مٰا لِمَنْ حَجَّ ھَذَا الْبَیْتَ بَنِیَّہٍ صَادِقَةٍ وَنَفَقَةٍ طَیِّبَةٍ؟قَالَ:فَرَجَعَ إِلَی اللّٰہِ عَزَّ وَجَلَّ،فَاٴَوْحَی اللّٰہُ تَعَالیٰ إِلَیْہِ؛قُلْ لَہُ:اٴَجْعَلُہُ فِي الرَّفِیقِ الْاٴَعْلَی مَعَ النَّبِیِّینَ وَالصِّدِّیقِینَ وَالشُّھَدَاءِ وَالصَّالِحِینَ وَحَسُنْ اٴُولَئِکَ رَفِیقاً“۔

”جس وقت جناب موسیٰ نے حج کے اعمال انجام دیئے تو جبرئیل (ع) ان پر نازلهوئے جناب موسیٰ نے ان سے پوچھا:

اے جبرئیل (ع)!

جو شخص اس گھر کا حج سچی نیت اور پاک خرچ سے بجا لائے اس کی جزا کیا مقررهوئی ھے جبرئیل کچھ جواب دیئے بغیر خدا وند عالم کی بارگاہ میں واپس گئے (اور اس کا جواب دریافت کیا)خداوند عالم نے ان پر وحی کی اور فرمایا:موسیٰ سے کہو کہ میں ایسے شخص کو ملکوت اعلیٰ میں پیغمبروں صدیقوں ،شھدااور صالحین کا ھم نشین قرا ر دوں گا اور وہ بھترین رفیق اور دوست ھیں“۔

نور میں واردهونا

عبد الرحمان بن سمرة کھتے ھیں: ایک روز میں حضرت پیغمبر اکرم (ص) کی خدمت میں تھا کہ آنحضرت (ص) نے فرمایا:

”إِنِّي رَاٴَیْتُ الْبَارِحَةَ عَجَائِبَ“۔

میں نے گذشتہ رات عجائبات کا مشاھدہ کیا ۔

ھم نے عرض کی کہ اے رسو ل خدا (ص) ! ھماری جان ھمارا خاندان اور ھماری اولاد آپ (ص) پر فدا هوں آپ نے کیا دیکھا ھم سے بھی بیان فرمایئے:

فقال۔۔۔

رَاٴَیْتُ رَجُلاً مِنْ اٴُمَّتِي مِنْ بَیْنِ یَدَیْہِ ظُلُمَةٌ وَمِنْ خَلْفِہِ ظُلْمَةٌ وَعَنْ یَمِینِہِ ظُلَمَةٌ وَعَنْ شِمَالِہِ ظُلْمَةٌ وَمِنْ تَحْتِہِ ظُلْمَةٌ ، مُسْتَنْقِعاً فِي الظُّلْمَةِ فَجَاءَ ہُ حَجُّہُ وَعُمْرَتُہُ فَاٴَخْرَجَاہُ مِنَ الظُّلْمَةِ وَاٴَدْخَلاٰہُ فِي النُّورِ۔۔۔۔

”فرمایا:میں نے اپنی امت میں سے ایک شخص کو دیکھا کہ اس کے سامنے سے، پشت سے ، دائیں اور بائیں سے،اور قدموں کے نیچے سے ، اسے تاریکی نے گھیر رکھا تھا اور وہ ظلمت میں غرق تھا اس کا حج اور اس کا عمرہ اس کے پاس آئے اور انھوں نے اسے تاریکی سے نکال کر نور میں داخل کردیا “۔

بشکریہ : الحسنین ڈاٹ کام


متعلقہ تحریریں:

امام جعفر صادق علیہ السلام کی منتخب حديثیں (حصّہ پنجم)

امام جعفر صادق علیہ السلام کی منتخب حديثیں (حصّہ چهارم)

امام جعفر صادق علیه السلام کی منتخب حديثیں (حصّہ سوّم)

امام جعفر صادق علیه السلام کی منتخب حديثیں (حصّہ دوّم)

امام جعفر صادق علیه السلام کی منتخب حديثیں