• صارفین کی تعداد :
  • 2833
  • 8/21/2011
  • تاريخ :

جب امريکيوں  نے ايراني سرزمين پر قدم رکھا

فتح علی شاہ قاجار

ايران کو زمانہ قديم سے ہي مشرق  اور مغرب کو ملانے کے ليۓ گزرگاہ ہونے کي وجہ سے بےحد اہميت حاصل ہے -  يہ ملک دنيا ميں ايسے علاقے ميں واقع ہے جو تيل و گيس کي دولت سے مالا مال ہونے کے ساتھ  جيوپوليٹيکل  اسٹريٹيجي کے لحاظ سے بہت اہم ہے - يہي وجہ ہے کہ ہميشہ سے دنيا کي بڑي طاقتوں کي نگاہيں ايران پر اپنا اثر و رسوخ پيدا کرنے پر لگي رہتي تھيں - دنيا کے بڑے ممالک ميں روس اور انگلستان نے ايران پر اپنے زيادہ اثرات پيدا کيۓ -

 بيسوي صدي ميں امريکہ بھي ان ممالک کي صف ميں آ گيا جو دوسرے ممالک پر استکباري نظام مسلط کرنا چاہتے تھے  اور يوں وہ انگلينڈ اور روس کا رقيب بن گيا -

فتح علي شاہ قاجار کے دور حکومت ( 1250- 1212 ه.ق) ميں پہلي مرتبہ امريکيوں نے مسيحيت کي تبليغ کي غرض سے ايران پر اپنے قدم رکھے - وہ شام ، عثماني سلطنت اور ارمستان سے ہوتے ہوۓ اروميہ پہنچے اور يہاں پر انہوں نے اجازت ملنے پر اپنے کام کا آغاز کيا -

ڈاکٹر پرکينز اور ڈاکٹر گرانٹ نے اروميہ ميں  1834 ء ميں تدريسي اور حفظان صحت کے امور کے  متعلق اپنا کام شروع کيا - 1872 ء  سے تھران ميں بھي اسي طرح کے  ايک تدريسي  کام کا آغاز کيا اور ان کي يہ کاوش  بتدريج ترقي کرتي گئي  اور  1898 ء تک تھران ميں بہت زيادہ افراد فارغ التحصيل ہوۓ -

تحرير : سيد اسداللہ ارسلان

 


متعلقہ تحريريں:

ايران کے نباتات ( حصہ چهارم)

ايران کے نباتات ( حصہ سوّم)

ايران کے نباتات ( حصہ دوّم)

ايران کے نباتات

ساماني دور حکومت