• صارفین کی تعداد :
  • 3529
  • 2/29/2012
  • تاريخ :

بنى اسرائيل كے اعتراضات

بسم الله الرحمن الرحیم

اس كے بعد انہيں اطمينان ہوگيا كہ استہزاء مذاق نہيں بلكہ سنجيدہ گفتگو ہے تو _

''كہنے لگے: اب اگر ايسا ہى ہے تو اپنے پروردگار سے كہيئےہ ہمارے لئے مشخص و معين كرے كہ وہ گائے كس قسم كى ہو''؟

بہر حال حضرت موسى عليہ السلام نے ان كے جواب ميںفرمايا:

''خدا فرماتا ہے ايسى گائے ہو جو نہ بہت بوڑھى ہو كہ بے كار ہوچكى ہو اور نہ ہى جوان بلكہ ان كے درميان ہو''_

اس مقصدسے كہ وہ اس سے زيادہ اس مسئلے كو طول نہ ديں اور بہانہ تراشى سے حكم خدا ميں تاخير نہ كريں اپنے كلام كے آخر ميں مزيد كہا:''جو تمہيں حكم ديا گيا ہے_

(جتنى جلدى ہو سكے) اسے انجام دو''_

ليكن انہوں نے پھر بھى زيادہ باتيں بنانے اور ڈھٹائي دكھانے سے ہاتھ نہيں اٹھايا اور كہنے لگے:

''اپنے پروردگار سے دعا كرو كہ وہ ہمارے لئے واضح كرے كہ اس كا رنگ كيسا ہو''_

موسى عليہ السلام نے جواب ميں كہا:وہ گائے سارى كى سارى ز درنگ كى ہو جس كا رنگ ديكھنے والوں كو بھلا لگے_

خلاصہ يہ كہ وہ گائے مكمل طور پر خوش رنگ اور چمكيلى ہو_ايسى ديدہ زيب كہ ديكھنے والوں كو تعجب ميں ڈال دے_

تعجب كى بات يہ ہے كہ انہوں نے اس پر بھى اكتفاء نہ كيا اور اسى طرح ہر مرتبہ بہانہ جوئي سے كام لے كر اپنے آپ كو اور مشكل مى ڈالتے گئے_

پھر كہنے لگے اپنے پروردگار سے كہيئے كہ ہميں واضح كرے كہ يہ گائے(كام كرنے كے لحاظ سے) كيسى ہونى چاہيئے يون كہ يہ گائے ہمارے لئے مبہم ہوگئي ہے''_

حضرت موسى عليہ السلام نے پھر سے كہا:''خدا فرماتا ہے وہ ايسى گائے ہو جو اتنى سدھائي ہوئي نہ ہو كہ زمين جوتے اور كھيتى سينچے ،ہر عيب سے پاك ہو،حتى كہ اس ميں كسى قسم كا دوسرا رنگ نہ ہو''_

اب كہ بہانہ سازى كے لئے ان كے پاس كوئي سوال باقى نہ تھا جتنے سوالات وہ كرسكتے تھے_سب ختم ہوگئے تو كہنے لگے:اب تو نے حق بات كہى ہے''_''پھر جس طرح ہو سكا انہوں نے وہ گائے مہيا كى اور اسے ذبح كيا ليكن دراصل وہ يہ كا م كرنا نہيں چاہتے تھے''_

''پھر ہم نے كہا كہ اس گائے كا ايك حصہ مقتول پر مارو''_(تاكہ وہ زندہ ہو كر اپنے قاتل كا تعارف كرائے)

بنى اسرائيل نے ان خصوصيات كى گائے تلاش كى اور اس كو ذبح كيااور اس كا خون مقتول كے جسم پر لگايا تو وہ زندہ ہوگيا اور اپنے قاتل (جو ا س كا چچا زاد بھائي تھا)كى شناخت كرادي

قصص القرآن

منتخب از تفسير نمونه

تاليف : حضرت آيت الله العظمي مکارم شيرازي

مترجم : حجة الاسلام و المسلمين سيد صفدر حسين نجفى مرحوم

تنظيم فارسى: حجة الاسلام و المسلمين سير حسين حسينى

ترتيب و تنظيم اردو: اقبال حيدر حيدري

پبليشر: انصاريان پبليكيشنز - قم

پيشکش : شعبۂ تحرير و پيشکش تبيان