• صارفین کی تعداد :
  • 4182
  • 2/29/2012
  • تاريخ :

عذاب الہي

بسم الله الرحمن الرحیم

اس مقام پر قرآن مجيد كے الفاظ يہ ہيں : 'ہم نے اسے اور اسكے گھر كو زمين ميں غرق كرديا''_

يہ درست ہے كہ جب منكرين كا طغيان اور سركشى اور ان كى جانب سے تہى دست مومنين كى تحقير و تذليل،اور پيمبر الہى كے خلاف سازش اپنى انتہا كو پہنچ جاتى ہے تو اس وقت دست قدرت الہى دراز ہوتا ہے_اور ان متكبر گستاخوں كى زندگيوں كو ختم كرديتا ہے_اور انھيں ايسى سزاديتا ہے كہ ان كى افتاد سب لوگوں كے لئے سبب عبرت بن جاتى ہے_

قرآن ميںكلمہ ''خسف'' اس مقام پر زمين ميں گڑجانے اور زمين ميں پوشيدہ ہوجانے كے معنى ميں استعمال ہوا ہے_ انسان كى پورى تاريخ ميں ايسے واقعات بارہا پيش آئے ہيں كہ سخت زلزلہ آيا اور زمين شگافتہ ہوگئي اور اس نے شہر يا آباديوں كو نگل ليا_ مگر اس مقام پر جس حادثہ ''خسف'' كا ذكر ہے،يہ مختلف نوعيت كا ہے_اس ميں فقط قارون اور اس كے خزانے ہى لقمہ زمين ہوئے_

كيا عجب واقعات ہيں كہ فرعون تو دريائے نيل كى موجوں ميں غرق ہوجاتا ہے اور قارون شكم زمين ميں سما جاتا ہے_اس مقام پر يہ امر ہے كہ پانى جو مايہ حيات ہے،وہ فرعون اور اس كے ہمكاروںكو نابود كرنے پرمامور ہوتا ہے_اورزمين جو انسان كے لئے جائے راحت ہے وہ قارون اور اس كے ساتھيوں كے لئے گورستان بن جاتى ہے_

يہ مسلم ہے كہ قارون اپنے گھر ميں تنہا نہ تھا_وہ اور اس كے اہل خاندان،اس كے ہم خيال،اور اس كے ظالم اور ستمگر دوست سب كے سب شكم زمين ميں سماگئے_

''ليكن اس وقت اس كى مدد كے لئے كوئي جماعت نہ تھى جو اسے عذاب الہى سے بچا سكتى اور وہ خود بھى اپنى كوئي مدد نہ كرسكتا تھا''_

نہ تو اس كے دستر خوان كے مفت خور،نہ اس كے دلى دوست،نہ اس كا مال و دولت،ان ميں سے كوئي شے بھى اسے عذاب الہى سے نہ بچا سكى اور وہ سب كے سب قعر زمين ميں سما گئے.

 

قصص القرآن

منتخب از تفسير نمونه

تاليف : حضرت آيت الله العظمي مکارم شيرازي

مترجم : حجة الاسلام و المسلمين سيد صفدر حسين نجفى مرحوم

تنظيم فارسى: حجة الاسلام و المسلمين سير حسين حسينى

ترتيب و تنظيم اردو: اقبال حيدر حيدري

پبليشر: انصاريان پبليكيشنز - قم

پيشکش : شعبۂ تحرير و پيشکش تبيان