• صارفین کی تعداد :
  • 3503
  • 5/19/2012
  • تاريخ :

اشاعت اسلام کے مرکزي ايشيا پر اثرات ( سترواں حصّہ   )

بسم الله الرحمن الرحيم

صديوں تک صوفي گري مرکزي ايشيا ميں اسلام کے درخت کي سب سے پُربار شاخ رہي تھي، يہاں تک کے سات دہائيوں کے گذرنے کے بعد بھي ايک 86 سالہ ”‌شيخ اصفر اپر“ نامي خاتون پا مير ميں ايک صوفي کے مقبرے کي متولي تھي

سوويت يونين کے انحلال کے بعد اسلام ان جمہوريوں کي آئيڈيالوجي بدلنے اور اپنے نظريات پيش کرنے کے لئے آمادہ تھا-اس کے بعدسے اسلامي تہذيب کا موضوع روز ناموں اور رسالوں کے سرورق پر اپني موجوديت کا اعلان کرنے لگا، عربي اور اسلامي کتابيں چھاپي جانے لگي، ريڈيو اور ٹي وي اسٹيشن ،مذہي راہنماؤ ں کو تقريروں کي اجازت دينے لگے اور بہت سے مذہبي پروگرام جيسے نماز عيد کو کو ٹي وي سے نشر کيا جانے لگا تھا-

”‌فرنمانہ“ مرکزي ايشيا ميں سب سے بڑي آبادي والي جگہ ہے، ليکن اس کے نمنگان شہر ميں جو ايک ماڈرن اور فيشن ايبل شہر تھا اسلام کے وجود کا سب سے زيادہ اثر ديکھا جاتا تھا- ”‌عدالت“ کے نام سے رضاکارانہ اور خصوصي جماعتيں جن کے ميمبران اکثر جوان تھے اور مقامي اسلامي گروہوں سے منسلک تھے، صوبوں کے مراکز جيسے نمنکان، انديجان اور خنجدميں رونق افروز ہوگئيں- بيسويں صدي ميں ايک ”‌اخوان المسلمين“ نامي گروہ نے مرکزي ايشيا ميں نفوذ کيا، اس کا اصلي مقصد اسلامي حکومت کو تشکيل دينا تھا- 1930ء کي دہائي ميں (اخوان المسلمين) نے مرکزي ايشيا کے شہروں ميں خفيہ مراکز ايجاد کيے ، اس تحريک نے ”‌پروستوريکا“ سياست کے ظاہر ہونے کے بعد اپنے آپ کو آشکار کرديا، انسانس اسلامي پارٹي(i.r.p) کہ جو پہلے برادر گروہوں کي بلاواسطہ وارث اور ان کي محنتوں کا نتيجہ تھي، مرکزي ايشيا کے پانچوں جمہوري ملکوں ميں پھيل گئي

سوويت يونين کے جمہوري ممالک اور ان ميں مسلمانوں کي آبادي

دارالکومت ملک فيصد آبادي رقبہ/کيلوميٹر مربع

تاشكند ازبكستان/ 86/ 19810077/ 447400

دوشنبه تاجيكستان/ 88/ 5490000/ 143100

شق‏آباد تركمنستان/ 86/ 3789000/ 488100

آلماتى قزاقستان/ 52/ 16782000/ 27177000

بيشكيك قرقيزستان/ 3.77/ 4590000/ 198500

نيچے ديا گيا خاکہ سوويت يونين کي جمہوريوں ميں نومبر 1979ء اور جنوري 1989ء کي مردم شماري کے مطابق مسلمانوں کي آبادي کو کو دکھاتا ہے -