• صارفین کی تعداد :
  • 1757
  • 3/22/2012
  • تاريخ :

امام رضا عليہ السلام اور خلافت اميرالمۆمنين 2

امام علی علیہ السلام

امام رضا عليہ السلام اور خلافت اميرالمۆمنين 1

--- کيونکہ جب اميرالمۆمنين عليہ السلام رسول اللہ صلي اللہ عليہ و آلہ و سلم کي جان ہيں تو ان سے زيادہ اہليت و اولويت کسي اور کو حاصل ہو ہي نہيں سکتي اور اميرالمۆمنين خلافت کے حقيقي حقدار ہيں اور دوسروں سے ان کا فياس کرنا بھي ممکن نہيں ہے-

تشريح:

امام نے فرمايا کہ انفسنا اميرالمۆمنين عليہ السلام کي خلافت برحق کي دليل ہے کيونکہ انفسنا سے مراد علي عليہ السلام کے سوا کوئي بھي اور نہيں ہے-

مامون نے کہا ہے کہ يہ بات صرف اس وقت صحيح ہوسکتي کہ آيت ميں "نسائنا" (ہماري خواتين) کا ذکر نہ ہوتا يعني يہ کہ انفسنا سے مراد علي عليہ السلام نہيں بلکہ عام مسلمان مرد ہيں اور اس کي دليل يہ ہے کہ آيت ميں "نسائنا" کا لفظ آيا ہے جس سے مراد مسلمان خواتين ہيں!- يعني ہمارے مرد اور ہماري خواتين...

اور امام رضا عليہ السلام نے اس اعتراض کا جواب يوں ديا ہے کہ اگر انفسنا سے مراد عام مسلمان مرد ہوتے اور علي عليہ السلام مراد نہ ہوتے تو پھر آيت ميں "ابنائنا" (ہمارے بيٹے)، ذکر کرنا ضروري نہ ہوتا کيونکہ ابنائنا خود بخود انفسنا ميں شامل ہوتے اور ابنائنا انفسنا ميں شامل ہوتا اور يہ اس بات کي دليل ہے کہ انفسنا سے مراد ايک خاص مرد ہے اور وہ خاص مرد اميرالمۆمنين عليہ السلام کے مبارک وجود کے سوا کوئي بھي نہيں ہے-

اور پھر مامون کي طرف سے نسائنا سے استناد بھي درست نہيں ہے کيونکہ نسائنا سے مراد تمام مسلم خواتين نہيں ہيں بلکہ صرف حضرت سيدہ فاطمہ سلام اللہ عليہا مراد ہيں اور اس کي دليل يہ ہے کہ جب نساء کے مقابلے ميں ابناء کا لفظ آئے تو نسائنا سے مراد خواتين نہيں بلکہ لڑکياں ہونکي  جيسا کہ سورہ بقرہ کي آيت 49 ميں ارشاد ہوتا ہے کہ "يُذَبِّحُونَ أَبْناءَکُمْ وَ يَسْتَحْيُونَ نِساءَکُمْ"- فرعون اور اس کے پجاري تمہارے لڑکوں کو ذبح کراتے ہيں اور تمہاري لڑکيوں کو زندہ رکھتے ہيں-

مامون کے شبہہ آميز اعتراض کا ايک جواب يہ ہے کہ اگر انفسنا سے مراد امت کے تمام مرد ہوتے اور ان مردوں کي جانب سے ايک مرد کا مباہلے ميں شريک ہونا کافي تھا تو پھر علي عليہ السلام کي شرکت کي ضرورت کيوں پڑي اور پھر آيت ميں رسول اللہ انفسنا اور ابنائنا کي کيا ضرورت تھي جبکہ رسول اللہ (ص) خود بھي يہ فريضہ سرانجام دے سکتے تھے اور امت کے مردوں کي نمائندگي کرسکتے تھے؟ 

------------

منبع:القطره: ج1، مناقب امام رضا عليه السلام؛ بحار الانوار: ج36، ص171، ح160-