• صارفین کی تعداد :
  • 1729
  • 3/23/2012
  • تاريخ :

حديث غدير اميرالمۆمنين (ع) کي نگاہ ميں 14

يا علي

حديث غدير اميرالمۆمنين (ع) کي نگاہ ميں 10

حديث غدير اميرالمۆمنين (ع) کي نگاہ ميں 11

حديث غدير اميرالمۆمنين (ع) کي نگاہ ميں 12

حديث غدير اميرالمۆمنين (ع) کي نگاہ ميں 13

بقلم محمد محمديان تبريزى

1- سب سے طويل خطبہ اميرالمۆمنين عليہ السلام نے اپني خلافت کے دور ميں کوفہ ميں ارشاد فرمايا جب عيد غدير جمعہ کے ساتھ ہمزمان ہوئي-

شيخ طوسى نے مصباح المتہجد کے صفحہ 752 پر مکمل خطبہ نقل کيا ہے اور علامہ مجلسي نے بحارالانوار کي جلد 97 ميں سيد بن طاۆس کي "مصباح الزائر سے نقل کيا ہے-

2ـ اميرالمۆمنين عليہ السلام معاويہ کے نام ايک منظوم خط ارسال فرمايا جس ميں آپ (ع) نے حديث غدير پر تصريح کي ہے- مندرجہ ذيل کتب ان منابع ميں سے ہيں جن ميں اس نظم کے ابيات و اشعار نقل ہوئے ہيں:

   1- فصول المهمة، ابن الصباغ المالكى، ص .15-

   2- تذكرة الخواص، ابن‏الجوزى، ص‏ .103-

   3- فوائد السمطين، حموينى، ج 1، ص‏ .427-

   4- الفصول المختارة، شيخ مفيد، ج 2، ص .70-

   5- الاحتجاج، طبرسى، ج 1، ص .429-

3 ـ اميرالمۆمنين عليہ السلام سے نے بہت عمدہ اشعار کہے ہين جن ميں آپ (ع) نے اپني حقانيت کے اثبات کے لئے حديث غدير سے استناد فرمايا ہے- يہ اشعار حنفي قندوزي نے ينابيع المودہ کے صفحہ 78 پر نقل کئے ہيں جبکہ اميرالمۆمنين عليہ السلام سے منسوب ديوان کے صفحہ 540 پر بھي درج ہيں اور کتاب "الغدير" کي دوسري جلد کے صفحہ 32 پر بھي نقل ہوئے ہيں-

4ـ اميرالمۆمنين عليہ السلام نے ايک مجلس ميں خطبہ ديا اور مجلس ميں موجود "انس بن مالک، براء بن عازب، اشعث بن قيس اور خالد البجلي" سے فرمايا کہ حديث غدير کي صحت پر گواہي ديں ليکن ان چار افراد نے "سياسي تحفظات" کي بنا پر شہادت دينے سے انکار کيا- آپ (ع) نے ان ميں ہر ايک کے لئے ايک خاص دعا فرمائي جو مستجاب ہوئي- شيخ صدوق نے يہ واقعہ الخصال اور الامالي ميں نقل کيا ہے جبکہ "مناقب آل ابي طالب(ع)" کي دوسري جلد اور اور بحارالانوار ميں بھي مندرج ہے-

-------------

منبع مجله كوثر شماره 2