• صارفین کی تعداد :
  • 1773
  • 3/24/2012
  • تاريخ :

ولايت علي عليہ السلام کي معرفت 15

امام علی

ولايت علي عليہ السلام کي معرفت 11

ولايت علي عليہ السلام کي معرفت 12

ولايت علي عليہ السلام کي معرفت 13

ولايت علي عليہ السلام کي معرفت 14

بقلم حميد قرباني

...يہ جلسہ صبح سے شام تک جاري رہا- حاضرين ميں سے سب نے اپني رائے بيان کي اور سب نے خطابات کئے ليکن علي اور اہل بيت عليہم السلام نے زبان نہ کھولي اور کوئي بات نہ کي- دريں اثناء حاضرين نے اميرالمۆمنين عليہ السلام کي طرف رخ کيا اور عرض کيا کہ يا ابالحسن! آپ کي خاموشي کا سبب کيا ہے؟ تو اميرالمۆنين (ع) نے فرمايا: حاضرين ميں سے کوئي بھي باقي نہ رہا جس نے اپني فضيلت بيان نہ کي ہو اور اب ميں تم سب سے پوچھتا ہوں اے انصار و قريش! اللہ نے تم کو يہ سب فضيلتيں کس کي برکت سے عطا کيں؟ کيا يہ فضائل اللہ تعالي نے تمہيں تمہاري اپني ذات، يا تمہارے اپنے خاندانوں اور کنبوں کي وجہ سے عطا کئے ہيں يا کسي اور کي برکت سے؟ سب نے کہا: بلکہ يہ ساري فضيلتيں ہميں اللہ تعالي نے محمد (ص) اور آپ (ص) کے خاندان کي برکت سے عطا کي ہيں اور يہ سب ہميں اپني ذات اور خاندانوں اور کنبوں کي وجہ سے نہيں ملا- اميرالمۆمنين عليہ السلام نے فرمايا: سچ کہہ رہے اے جماعت انصار و قريش! کيا جانتے ہو کہ دنيا اور آخرت کي خير و فضيلت جو تمہيں ملي ہے بطور خاص ہم اہل بيت (ع) کي برکت سے ہے اور اس ميں کوئي اور شريک نہيں ہے؟ پس ميرے چچا زاد بھائي رسول اللہ (ص) نےفرمايا: "إني وأهل بيتي كنا نورا بين يدي الله تبارك وتعالى قبل أن يخلق الله آدم بأربعة عشر ألف سنة، فلما خلق الله آدم وضع ذلك النور في صلبه و..." (37)

ميں اور ميرا خاندان، خلق آدم (ع) سے چودہ ہزار سال قبل بارگاہ خداوندي ميں ايک نور کي صورت ميں موجود تھے اور جب آدم (ع) خلق ہوئے اللہ نے يہ نور ان کي صلب ميں قرار دي؛...

-------------

مآخذ:

37. سورہ توبه / 100-