• صارفین کی تعداد :
  • 1951
  • 3/24/2012
  • تاريخ :

رسول خدا سے اميرالمۆمنين کي قربت کے پہلو 7

امام علی

رسول خدا سے اميرالمۆمنين کي قربت کے پہلو3

رسول خدا سے اميرالمۆمنين کي قربت کے پہلو 4

رسول خدا سے اميرالمۆمنين کي قربت کے پہلو 5

رسول خدا سے اميرالمۆمنين کي قربت کے پہلو  6

... يہ توفيق اميرالمۆمنين علي عليہ السلام کے سوا کسي کو نہ ملي اور اس سلسلے ميں کسي کو بھي اتني توفيق نہ ملي اور کسي کي قسمت ميں اتني فضيلتيں درج نہ ہوئيں- اس سلسلے ميں سب سے محکم دليل يہ ہے کہ رسول اللہ صلي اللہ عليہ و آلہ و سلم نے علي عليہ السلام کي تربيت اور پرورش اپنے ذمے لي-

يہ وہ زمانہ تھا جب مکہ پر خشک سالي مسلط ہوئي اور قحط پڑ گيا اور مکہ کے بڑے کنبوں کو مشائل اور مشکلات کا سامنا تھا جن ميں حضرت ابوطالب عليہ السلا کا خاندان بھي شامل تھا اور ان خاندانوں کو دوسروں کي مدد کي ضرورت پڑي- پيغمبر اکرم صلي اللہ عليہ السلام نے چچا کي مدد کا منصوبہ بنايا اور اپنے چچا عباس کو بھي اپنے ساتھ ملايا؛ دونوں حضرت ابوطالب کے پاس پہنچے- جعفر بن ابيطالب (ع) کو عباس اپنے ساتھ لے گئے اور نبي اکرم صلي اللہ عليہ و آلہ و سلم اشتياق اور ارادے کي بنياد پر انتخاب کرکے علي عليہ السلام کو رسول اللہ صلي اللہ عليہ و آلہ وسلم اپنے ساتھ لے گئے جبکہ علي (ع) ابھي چھ سال کے تھے- رسول اللہ صلي اللہ عليہ و آلہ و سلم علي (ع) کو اپنے ساتھ لے جاتے ہوئے فرماتے ہيں: ميں نے ايسے فرد کا انتخاب کيا جسے خداوند متعال نے ميرے لئے منتخب کيا ہے-

گويا الہي ذمہ داري اس طرح سے رقم ہوئي ہے کہ علي (ع) صرف رسول اللہ صلي اللہ عليہ و آلہ و سلم کي آغوش ميں اور آپ صلي اللہ عليہ و آلہ و سلم کے ساتھ پرورش پائيں تا کہ اللہ کے ارادے سے پيغمبر خدا صلي اللہ عليہ و آلہ و سلم کا آئينۂ تمام نما اور آپ صلي اللہ عليہ و آلہ و سلم کا مشن جاري رکھنے اور آپ صلي اللہ عليہ و آلہ و سلم کے لائے ہوئے دين و کتاب کے مفسر و محافظ اور آپ صلي اللہ عليہ و آلہ و سلم کے کلام کے شارح اور بالآخر خلق خدا پر آپ کے جانشين اور خليفہ بن سکيں-

--------