غار علي سرد
شايد آپ کے ليے يہ بہت عجيب بات ہو ليکن " علي سرد " اس غار کا ايک معتبر نام ہے جسے لوگ " علي صدر " کے نام سے جانتے ہيں - اس غار کا شمار ايران کي سب سے بڑي ندي نما غار ميں ہوتا ہے - يہ بہت ہي خوبصورت اور شگفت انگيز ہے اور اسي ليۓ اسے " غار موزہ " يعني ميوزيم والي غار بھي کہا جاتا ہے - يہ غار ايران کے مشہور شہر ھمدان ميں واقع ہے -
سنہ 1330 ہجري شمسي ميں ھمدان کے نزديک ايک ناشناخت غار کے متعلق خبريں سامنے آئيں اور پھر سن 1340 ہجري شمسي ميں کوہ پيماؤ ں نے اس غار کے بارے ميں معلومات اکٹھي کرني شروع کر ديں اور اس کي مزيد جانکاري کے ليۓ اس غار پر تحقيق کا آغاز کيا -
اب بھي اس غار کے متعلق سائنسي لحاظ سے مکمل آگاہي حاصل ہونا ابھي باقي ہے - يہ بہت ہي پراني غار ہے اور تحقيقات سے يہ بات سامنے آئي ہے کہ صفوي دور ميں اس غار کے پاني کو استعمال کيا جاتا تھا - غار کے ايک چھوٹے دھانے سے باہر آنے والے پاني کو چھوٹے موٹے نالوں کے ذريعے آبياري اور کاشت کاري کے ليۓ بھي استعمال ميں لايا جاتا رہا ہے -
اس علاقے ميں دوسري دو غاريں بنام سراب اور سوباشي بھي قريب ميں ہي واقع ہيں -
آج کل اس مقام کو ايک تفريح گاہ کا درجہ دے ديا گيا ہے اور اس غار ميں پاني پر کشتي راني بھي کي جاتي ہے - غار کے اندر کا درجہ حرارت تقريبا 12 سينٹي گريڈ کے قريب ہوتا ہے -
غار کي گہرائي مخلف جگہوں پر مختلف ہے اور يہ چند سينٹي ميٹر سے لے 10 ميٹر تک گہري ہے - غار کے اندر کے مناظر بڑے دلکش ہوتے ہيں اور غار ميں ہلکي ہلکي ٹھنڈي ہوا بھي چل رہي ہوتي ہے - غار کے راستے پرپيچ ہيں اور ہر موڑ مڑنے کے بعد انسان کي آنکھيں کو نۓ سے نۓ مناظر ديکھنے کو ملتے ہيں -
غار ميں ايک بڑا ھال بھي ہے جس کي چھت کافي اونچي ہے اور يہ جگہ قدرتي مناظر کا ايک شاہکار تصور ہوتي ہے - غار کے اندر کوئي بھي جاندار چيز نظر نہيں آتي ہے -
تحرير : سيد اسداللہ ارسلان
متعلقہ تحریریں:
ايران کے جنوبي ساحلوں کي سير ( حصّہ پنجم )