• صارفین کی تعداد :
  • 3006
  • 6/26/2012
  • تاريخ :

غار علي سرد

غار علی سرد

شايد آپ کے ليے يہ بہت عجيب بات ہو  ليکن " علي سرد "  اس غار کا ايک معتبر نام ہے جسے لوگ " علي صدر " کے نام سے جانتے ہيں -  اس غار کا شمار ايران کي سب سے بڑي ندي نما غار  ميں ہوتا ہے  - يہ بہت ہي خوبصورت اور شگفت انگيز ہے اور اسي ليۓ اسے  " غار موزہ " يعني  ميوزيم والي غار بھي کہا جاتا ہے - يہ غار ايران کے  مشہور شہر ھمدان ميں واقع ہے -

سنہ 1330 ہجري شمسي ميں ھمدان کے نزديک ايک ناشناخت  غار کے متعلق خبريں سامنے آئيں اور پھر سن 1340 ہجري شمسي ميں کوہ پيما‎‎ؤ ں  نے اس غار کے  بارے ميں معلومات اکٹھي کرني شروع کر ديں اور اس کي مزيد جانکاري کے ليۓ اس غار  پر تحقيق کا آغاز کيا -

اب بھي اس غار کے متعلق  سائنسي لحاظ سے  مکمل آگاہي حاصل  ہونا ابھي باقي ہے - يہ بہت ہي پراني غار ہے اور تحقيقات سے يہ بات سامنے آئي ہے کہ صفوي دور ميں اس غار کے پاني کو استعمال کيا جاتا  تھا - غار کے ايک چھوٹے دھانے سے باہر آنے والے پاني کو  چھوٹے موٹے نالوں کے ذريعے آبياري اور کاشت کاري کے ليۓ  بھي استعمال ميں لايا جاتا رہا  ہے -

اس علاقے ميں دوسري  دو غاريں بنام سراب  اور سوباشي بھي قريب ميں ہي واقع ہيں -

آج کل اس مقام کو ايک تفريح گاہ کا درجہ دے ديا گيا ہے اور اس غار  ميں پاني پر کشتي راني بھي کي جاتي ہے -  غار کے اندر کا درجہ حرارت تقريبا 12 سينٹي گريڈ کے قريب ہوتا ہے -

 غار کي گہرا‏ئي مخلف جگہوں پر مختلف ہے اور يہ چند سينٹي ميٹر سے لے 10 ميٹر تک گہري  ہے -  غار کے اندر کے مناظر بڑے دلکش  ہوتے ہيں اور غار ميں ہلکي ہلکي  ٹھنڈي ہوا بھي چل رہي ہوتي ہے - غار  کے راستے پرپيچ  ہيں اور ہر موڑ مڑنے کے بعد انسان کي آنکھيں کو نۓ سے نۓ مناظر ديکھنے کو ملتے ہيں -

غار ميں ايک بڑا ھال بھي ہے جس کي چھت کافي اونچي ہے اور يہ جگہ  قدرتي مناظر کا ايک شاہکار تصور ہوتي ہے - غار کے اندر کوئي بھي جاندار چيز نظر نہيں آتي ہے -

تحرير : سيد اسداللہ ارسلان


متعلقہ تحریریں:

ايران کے جنوبي ساحلوں کي سير ( حصّہ پنجم )