• صارفین کی تعداد :
  • 3089
  • 7/9/2012
  • تاريخ :

اشعار ابو طالب عليہ السلام

بسم الله الرحمن الرحیم

آخر ميں حضرت ابو طالب عليہ السلام کي پر مغز اشعار کے کچھ ابيات پيش کئے جارہے ہيں جن سے کسي حد تک خدا اور اس کے رسول (ص) پر ان کي ايمان راسخ اور اعتقاد عميق کا اندازہ کيا جاسکتا ہے:

و الله لا اخذل النبي و لا

يخذله من بني ذو حسب

اللہ کي قسم کہ ميں نبي (ص) کو تنہا نہيں چهوڑوں گا اور

ميرے فرزندوں ميں سے بھي کوئي با شرف آپ (ص) کو تنہا نہ چهوڑے گا.

انہوں نے حبشہ کي بادشاہ کو اشعار کا تحفہ بھيجا تو ان اشعار کے ذريعے انہوں نے رسول اللہ (ص) پر اپنے ايمان و اعتقاد کے علاوہ انبياء سلف علي نبينا و عليہم السلام کے بارے ميں بھي اپنے ايمان و اعتقاد کي وضاحت کي اور نجاشي کو مسلمانوں کي زيادہ سے زيادہ حمايت کي ترغيب دلائي:

تعلم مليك الحبش إن محمدا

نبي كموسي و المسيح ابن مريم

إتانا بهدي مثل ما اتيا به

فكل بإمر الله يهدي و يعصم

-----

اي حبشہ کے بادشاہ جان لے کہ بتحقيق محمد (ص)

نبي ہيں جيسے کہ موسي اور عيسي ابن مريم نبي ہيں

وہ ہمارے پاس ہدايت لے کر آئے جيسا کہ وہ دونوں لائے تھے

پس تمام انبياء الہي خدا کے فرمان پر امتوں کي راہنمائي کرکے انہيں پليديوں اور گناہوں سے بچاليتے ہيں-

ابوطالب علي عليہ السلام رسول اللہ صلي اللہ عليہ و آلہ و سلم کے ساتھ اپني وفاداري اور آپ (ص) کي حمايت کا يوں اظہار فرماتے ہيں:

والله لن يصلوا اليك بجمعهم

حتي اوسد في التراب دفينا

و ذكرت دينا لا محالة انه

من خير اديان البرية دينا

-----

اللہ کي قسم! کہ ان کا ہاتھ - سب مل کر بھي – آپ تک نہ پہنچ سکے گا

جب تک کہ ميں زمين کے سينے ميں دفن نہ ہؤا ہوں

اور جو دين آپ لائے ہيں اور آپ نے اس کي يادآوري فرمائي ہے

بے شک و ناگزير انسانوں کے لئے بھيجے گئے اديان سے بہترين ہے

تدوين و تکميل و ترجمه: ف.ح.مهدوي ( ابنا ڈاٹ آئي ار )

پيشکش : شعبۂ تحرير و پيشکش تبيان


متعلقہ تحریریں:

حضرت ابوطالب اور پيامبر اکرم سے واضح و روشن حمايت