• صارفین کی تعداد :
  • 2470
  • 7/9/2012
  • تاريخ :

عقيدہ آخرت پر يقين برائيوں سے بچاتا ہے ( حصّہ دوّم )

بسم الله الرحمن الرحیم

بعض لوگ اپني عقل کي خامي ونارسائي کي وجہ سے ، آخرت اور جنت ودوزخ اور وہاں کے ثواب وعذاب کي ان تفصيلات کے بارے ميں ، جو قرآن وحديث ميں وارد ہوئي ہيں ، شکوک کا اظہار کرتے ہيں اورکہتے ہيں کہ يہ باتيں سمجھ ميں نہيں آتيں ، ميں ايسے لوگوں سے کہا کرتا ہوں کہ اگر ايسے بچہ سے، جو ابھي اپني ماں کے پيٹ ميں ہے ، کسي آلہ کے ذريعہ يہ بات کہي جائے کہ اے بچے! تو چند روز کے بعد ايک ايسي دنيا ميں آنے والا ہے ، جہاں لاکھوں ميل کي لمبي چوڑي زمين ہے اور اس سے بھي بڑے سمندر ہيں اور آسمان ہے اورچاند سورج اور لاکھوں ستارے ہيں اور وہاں ريليں دوڑتي ہيں، ہوائي جہاز اُڑتے ہيں ، لڑاياں ہوتي ہيں ، جن ميں توپيں گرجتي ہيں اور ايٹم بم اور ہائيڈروجن بم پھٹتے ہيں تو وہ بچہ اگر کسي طرح ان باتوں کو سمجھ بھي لے تو ظاہر ہے کہ اس کے ليے ان باتوں کا يقين کرنا بڑا مشکل ہو گا ، کيوں کہ وہ جس دنيا ميں ہے اور جس کو ديکھتا اور جانتا ہے ، وہ تو اس کے ماں کے پيٹ کي صرف ايک بالشت بھر کي اندھيري دنيا ہے ، جس ميں خون اور غلاظت کے سوا کچھ بھي نہيں ہے ، ليکن چند دن کے بعد جب وہ بچہ الله کے حکم سے اس دنيا ميں آئے گا اورکچھ ديکھنے سمجھنے کے قابل ہو گا تو وہ سب کچھ ديکھ لے گا اور يقين کرے گا ، جو ماں کے پيٹ والي دنيا ميں اس کے ليے ناقابل فہم اور اس کي سمجھ سے بالاتر تھا ، بالکل ايسا ہي معاملہ آخرت کے بارے ميں اس دنيا کے انسانوں کا ہے ، آخرت کے عالم ميں پہنچ کر سب انسان وہ سب کچھ ديکھ ليں گے ، جو الله کي کتابوں نے اور اس کے پيغمبروں نے آخرت کے بارے ميں بتايا ہے اورجس کا نہايت مستند واضح اور مفصل بيان قرآن مجيد اور احاديث نبويہ ميں محفوظ ہے-

 

شعبہ تحرير و پيشکش تبيان


متعلقہ تحريريں:

کل قيامت کو ہماري پوچھ گچھ ہو گي !