• صارفین کی تعداد :
  • 2743
  • 7/9/2012
  • تاريخ :

سب سے بڑا مسئلہ اس زندگي ميں انصاف کا کامل صورت ميں موجود نہ ہونا ہے

بسم الله الرحمن الرحیم

اگر ہم اپني زندگي کا جائزہ ليں تو معلوم ہوگا کہ ہماري اس زندگي ميں کئي خلا موجود ہيں- ہماري يہ زندگي بڑي عجيب سي ہے- اس زندگي ميں کسي کو مکمل اطمينان (Absolute Satisfaction)  حاصل نہيں- افريقہ کے کسي قحط زدہ ملک کے کسي غريب سے غريب شخص سے لے کر امريکہ کے متمول ترين شخص تک کوئي انسان يہ دعويٰ نہيں کرسکتا کہ اسے زندگي ميں کبھي کوئي تکليف پيش نہيں آئي اور اس کي ہر خواہش پوري ہوئي ہے- يہاں وسائل محدود اور خواہشات لامحدود ہيں- يہاں سب سے بڑي تکليف موت کي ہے جو انسان سے اس کے تمام وسائل کو چھين ليتي ہے- موت کے وقت غريب و امير کا فرق مٹ جاتا ہے اور ہر انسان ايک ہي مقام پر جا کھڑا ہوتا ہے-

عقل مند انسان کبھي اپني تکليف کا رونا نہيں روتا بلکہ اس کے تدارک ميں مصروف ہو جاتا ہے- شيکسپيئر

سب سے بڑا مسئلہ اس زندگي ميں انصاف کا کامل صورت ميں موجود نہ ہونا ہے- ہم ديکھتے ہيں کہ بہت سے نالائق افراد بعض اوقات اعليٰ عہدوں پر فائز ہو جاتے ہيں جبکہ کئي قابل اور ذہين ترين افراد محض جوتياں چٹخاتے پھرتے ہيں- عدالتوں ميں انصاف نہيں ملتا- بڑے بڑے مجرم بسا اوقات چھوڑ ديے جاتے ہيں اور بے گناہ مارے جاتے ہيں- کسي طور سے بھي يہ زندگي کوئي آئيڈيل نہيں ہے-

    ايک آئيڈيل زندگي کي خواہش ہر انسان کے لاشعور ميں موجود ہے- ايک ايسي زندگي جہاں کوئي تکليف نہ ہو حتي کہ موت کا خوف بھي زندگي کي آسائشوں سے محروم کرنے کے لئے موجود نہ ہو- ارسطو سے لے کر کارل مارکس تک بڑے بڑے فلسفيوں نے ايسے Eutopia   تخليق کئے ہيں ليکن ان کے آئيڈيل شرمندہ تعبير نہ ہوسکے- اس زندگي کے مسائل کو اگر مختصرا بيان کيا جائے تو يہ دو چيزوں پر مبني ہے ايک ماضي کے پچھتاوے اور دوسرے مستقبل کے انديشے-

شعبہ تحرير و پيشکش تبيان


متعلقہ تحريريں:

الله کي ہستي تو بہت بلند ہے