• صارفین کی تعداد :
  • 2539
  • 7/28/2012
  • تاريخ :

رمضان مبارک سارے مہينوں سے افضل ہے

رمضان مبارک

مۆلف کہتے ہيں کہ رمضان مبارک خدائے تعاليٰ کا مہينہ ہے اور يہ سارے مہينوں سے افضل ہے- يہ وہ مہينہ ہے جس ميں آ سمان جنت اور رحمت کے دروازے کھل جاتے ہيں اور دوزخ کے دروازے بند کرديئے جاتے ہيں- اس مہينے ميں ايک رات ايسي بھي ہے، جس ميں عبادت کرنا ہزار مہينوں کي عبادت سے بہتر ہے- پس اے انسانو! تمہيں سوچنا چاہيئے کہ تم اس مہينے کے رات دن کس طرح گزارتے ہو اور اپنے اعضائے بدن کو خدا کي نافرماني سے کيونکر بچا سکتے ہو، خبردار کوئي شخص اس مہينے کي راتوں ميں سوتا نہ رہے اور اس کے دنوں ميں حق تعاليٰ کي ياد سے غافل نہ رہے کيونکہ ايک روايت ميں آيا ہے کہ ماہِ رمضان ميں دن کا روزہ افطار کرنے کے وقت اللہ تعاليٰ ايک لاکھ انسانوں کو جہنم کي آگ سے آزاد کرتا ہے اور شبِ جمعہ يا جمعہ کے دن ہر گھڑي ميں خدائے تعاليٰ ايسے ہزاروں انسانوں کو آتشِ دوزخ سے رہائي بخشتا ہے جو دوزخي بن چکے ہوتے ہيں-نيز اس مہينے کي آخري رات اور دن ميں حق تعاليٰ اپنے اتنے بندوں کو جہنم سے آزاد کرتا ہے جتنے کہ پورے رمضان ميں آزاد کرچکا ہے- پس اے عزيزو! توجہ کرو کہ مبادا يہ مبارک مہينہ تمام ہوجائے اور تمہاري گردن پر گناہوں کا بوجھ باقي رہ جائے اور جب روزہ دار اپنے روزوں کا اجر پا رہے ہوں تو تم ان لوگوں ميں گنے جاۆ جن کو محروم کيا جارہا ہو- تمہيں تلاوتِ قرآن کرکے افضل وقت ميں نمازيں بجا لاکر ديگر عبادتوں ميں سعي کرکے اور توبہ واستغفار کرکے خدا کا تقرب حاصل کرنا چاہيئے، کيونکہ امام جعفر صادق (ع) سے روايت ہے کہ جو شخص اس بابرکت مہينے ميں نہيں بخشا گيا تو وہ آيندہ رمضان تک نہيں بخشا جائيگا سوائے اس کے کہ وہ عرفہ ميں حاضر ہوجائے- پس تمہيں ان چيزوں سے پرہيز کرنا چاہيئے جن کو خدائے تعاليٰ نے حرام کيا ہے- يعني حرام چيزوں سے روزہ افطار نہيں کرنا چاہيئے، اور تمہيں اس طرح رہنا چاہيئے جيسے امام جعفر صادق عليہ السلام نے وصيت فرمائي ہے کہ جب تم روزہ رکھو تو تمہارے کانوں آنکھوں بدن کے رونگٹوں اور جلد اور دوسرے سب اعضاء کو بھي روزہ دار ہونا چاہيئے يعني ان کو حرام بلکہ مکروہ چيزوں اور کاموں سے بچائے رکھو- نيز فرمايا کہ تمہارا روزہ دار ہونے کادن اس طرح کا نہ ہو جيسے تمہارا روزہ دار نہ ہونے کا دن تھا-پھر فرمايا کہ روزہ صرف کھانے پينے سے رکنے تک ہي نہيں- بلکہ حالتِ روزہ ميں اپني زبانوں کو جھوٹ سے اور آنکھوں کو حرام سے دور رکھو- روزے کي حالت ميں کسي سے لڑائي جھگڑا نہ کرو، کسي سے حسد نہ رکھو- کسي کا گلہ شکوہ نہ کرو اور جھوٹي قسم نہ کھاۆ- بلکہ سچي قسم سے بھي پرہيز کرو، گالياں نہ دو، ظلم نہ کرو، جہالت کا رويہ نہ اپناۆ- بيزاري ظاہر نہ کرو اور ياد خدا اور نماز سے غفلت نہ برتو - ہر وہ بات جو نہ کہني چاہيئے- اس سے خاموشي اختيار کرو ، صبر سے کام لو ، سچي بات کہو برے آدميوں سے الگ رہو بري باتوں، جھوٹ بولنے، بہتان لگانے، لوگوں سے جھگڑنے ، گلہ کرنے اور چغلي کھانے جيسي سب چيزوں سے پرہيز کرو - اپنے آپ کو آخرت کے قريب جانو - حضرت قائم آلِ محمد (ع) کے ظہور کے انتظار ميں رہو، آخرت کے ثواب کي اميد رکھو، آخرت کيلئے اچھے اعمال کا ذخيرہ تيار کرو- تمہيں خدا کے خوف ميں اس طرح عاجز وخوار رہنا چاہيئے، جيسے وہ غلام کہ جو اپنے آقا سے ڈرتا ہے- اس کا دل رکا ہوا اور جسم سہما ہوا ہوتا ہے- خدا کے عذاب سے ڈرو اور اس کي رحمت کي اميد رکھو-

تحریر:  صبيحه سجاد رضوي کلکتوي

پيشکش: شعبہ تحرير و پيشکش تبيان


متعلقہ تحريريں:

روزہ بہترين عبادت ہے