• صارفین کی تعداد :
  • 4656
  • 9/2/2012
  • تاريخ :

مجرم نے توتے کي وجہ سے سب کچھ اگل ديا

با کمال توتا

بعد ميں مجرم نے توتے کي وجہ سے سب کچھ اگل ديا- اپنا نام، اڈے کا پتا اور کئي وارداتيں بھي جو اس نے دوسرے ساتھيوں کے ساتھ مل کر کي تھيں- کتنے ہي غريب لوگ اس کے ہاتھوں نقصان اٹھا چکے تھے-

انسپکٹر سفير نے اپنے ماتحتوں کے ساتھ مل کر ان کے ٹھکانوں پر چھاپے مارے- وہاں سے بڑي تعداد ميں لوٹي ہوئي رقم، موبائل فون، زيورات و غيرہ برآمد ہوئے-

حکومت نے انسپکٹر سفير کو نقد انعام ديا- ہو جگہ ان کي شہرت ہو گئي- ان کي فرض شناسي، ايمانداري ديکھ کر کتنے ہي نوجوان متاثر ہو گئے اور ان جيسا بننے کي کوشش کرنے لگے-

شام کو وہ عثمان کے گھر آئے اور عثمان سے بولے: "عثمان! يہ سب تمھاري وجہ سے ہوا ہے- نہ تم توتے کي خاصيتيں بتاتے، نہ ميں ان مجرموں تک پہنچ پاتا-

عثمان مسکرايا اور بولا: "سفير بھائي! يہ آپ کي نيت کا پھل ہے- آپ ہي نے يہ سب کيا ہے- اپني جان کو خطرے ميں ڈال کر ان مجرموں کو پکڑا ہے- ميں کيا سب ہي آپ کو خراج تحسين پيش کر رہے ہيں-"

"تو کيا خيال ہے توتا واپس چاہيے يا ملک کي خدمت کے ليے پيش کرو گے"

سفير بھائي کے پوچھنے پر عثمان نے کچھ لمحے سوچا، پھر کہنے لگا: "شايد اللہ نے يہ توتا اسي ليے ديا ہے، تاکہ ميں اس کے ذريعے ملک کے کام آ سکوں-" سفير بھائي خوش ہو کر توتا اپنے ساتھ لے گئے-

انھي دنوں ملک ميں بم دھماکوں کے واقعات بڑھ گئے تھے- کوئي جگہ محفوظ نہ رہي تھي-

انسپکٹر سفير کو کسي مستند ذريعے سے خبر ملي تھي کہ آج ايک ہوائي جہاز سے جرائم پيشہ گروہ کا سرغنہ ملک سے باہر جا رہا ہے-

انسپکٹر سفير نے ائرپورٹ سے ايک شخص کو حراست ميں ليا تھا، جو مشکوک حرکتيں کرتا ہوا پکڑا گيا تھا- اس شخص کو فلائٹ کے بارے ميں مکمل معلومات تھيں- انسپکٹر سفير نے توتے کو اس شخص کے سامنے بٹھا ديا- کچھ ہي دير ميں ساري معلومات حاصل ہو گئيں-

اسي دوران مجرموں ميں سے کسي نے يہ خبر اڑا دي کہ عمارت ميں بم ہے- اس افواہ سے ائير پورٹ پر بھگدڑ مچ گئي- مجرم اس بھگدڑ کا فائدہ اٹھاتے ہوئے فرار ہو رہے تھے- افواہ کي اطلاع پر پوليس، رينجرز کي بھاري نفري پہنچ گئي- انسپکٹر نے اپني جان کي پرواہ نہ کرتے ہوئے بھاگتے مجرموں کو پکڑ ليا- اس اچانک صورت حال سے مجرم بدحواس ہو گئے اور ہتھيار ڈال ديے-

دوسرے روز اخبارات انسپکٹر سفير کے کارناموں سے بھرے پڑے تھے- ٹي-وي پر ان کے بارے ميں خبر آ رہي تھي "ملک کے جانباز انسپکٹر سفير نے اپني جان کي پروا نہ کرتے ہوئے ملک کے بڑے مجرموں کو ختم کر ديا- ايک ڈاکو کي گولي سے توتا اور انسپکٹر سفير شہيد ہو گئے-

عثمان نے ضبط کے کڑے مراحل سے گزر رہا تھا- اس کا پيارا توتا اور جان سے پيارے بھائي شہيد ہو گئے، ليکن سارے مجرموں کو سزا ہو گئي- ملک ميں امن و امان قائم ہو گيا- عوام نے انسپکٹر سفير کو خراج تحسين پيش کيا- ايک افسر کي فرض شناسي سے کتنا فائدہ ہوا- اگر سب ہي فرض شناس ہو جائيں تو پاکستان جنت بن جائے-

تحرير: نازيہ انور شہزاد

پيشکش: شعبہ تحرير و پيشکش تبيان


متعلقہ تحريريں:

چڑيا اور ہاتھي