• صارفین کی تعداد :
  • 3958
  • 10/13/2012
  • تاريخ :

امام باقر عليہ السلام اور زمين کي گہرائي ميں سفر

امام باقر علیہ السلام

زمين کي  گہرائي ميں سفر

فرمايا : ہم اس ظلمت اور زمين کي اس منزل  پر ہيں جہاں ذولقرنين نے راستہ پيدا کيا  تھا -

 ميں نے عرض کي : مجھے اجازت ديں گے کہ ميں اپني آنکھوں کو کھولوں ؟

آنحضرت عليہ السلام نے فرمايا : جي اجازت ہے - اپني آنکھوں کو کھولو ليکن تمہيں کچھ دکھائي نہيں دے گا ، جب ميں نے اپني آنکھوں کو کھولا  تو ميں نے ديکھا کہ ہر طرف ظلمت اور عجيب و غريب تاريکي نے ہر طرف کو گھير رکھا تھا - يہاں تک کہ ميں اپنے پاۆں  کے سامنے کچھ  نہيں ديکھ سکتا تھا -

اس کے بعد انہوں نے ميرا ہاتھ پکڑا اور تھوڑي دور چلنے کے بعد کہا کہ اب جانتے ہو تم کہاں ہو ؟

ميں نے کہا !  ميں نہيں جانتا -

انہوں نے فرمايا : اب تم آب حيات کے چشمے کے پاس ہو جس سے حضرت خضر عليہ السلام نے پاني پيا تھا -

اور اس کے بعد وہاں سے ہم نے حرکت کي اور ايک دوسرے طبقہ پر چلے گۓ  کہ جو ہماري زمين کي طرح کي جگہ تھي اور اس کے  بعد دوسري  منزل پر گۓ جو پہلے والي تاريک منزل کي طرح تھي - يہاں تک کہ ہم نے زمين کي پانچ منزلوں کي سير کي -

اس وقت حضرت باقر عليہ السلام نے فرمايا : اے جابر ! يہ زمين کي سلطنت تھي جسے تم نے ديکھا اور حضرت ابراھيم عليہ السلام نے اسے نہيں ديکھا تھا بلکہ انہوں نے صرف آسمان کي سلطنت کو ديکھا کہ جس کي بارہ منزليں ہيں -

اس کے بعد انہوں نے فرمايا  : ہم اھل بيت ميں سے ہر ايک نے ان منازل کي عصمت و طہارت کو طے کيا اور طے کر رہے ہيں يہاں تک کہ آخري امام ( بارھويں امام  ) کا ظہور ہو -  اور اس کے بعد انہوں نے فرمايا : اب اپني آنکھوں کو بند کر لو اور اس کے بعد انہوں نے ميرا ہاتھ تھاما  اور ہم  چل پڑے  اور کچھ ہي دير کے بعد ميں نے خود کو اسي منزل اور کمرے ميں پايا - اس کے بعد حضرت عليہ السلام نے اپنے لباس کو تبديل کيا اور پہلے والے لباس کو زيب تن کيا اور پھر اسي جگہ پر جا کر ہم بيٹھ گۓ -

ترجمہ: سيد اسد الله ارسلان

شعبہ تحرير و پيشکش تبيان