• صارفین کی تعداد :
  • 4054
  • 11/7/2012
  • تاريخ :

فاطمہ الزہرا سلام اللہ عليہا کا ملکوتي کردار

حضرت فاطمہ(س)

جو مذہب جاہليت کے باطل تفکرات، قوم پرستي، تعصبي زہريلے پروگرام اور " لا خبر جاء و لا وحي نزل" کے گھنونے نعرہ سے نابودي کي دہليز پر تھا اور انصاف پسند اسلامي حکومت، طاغوتي شہنشاہي حکومت ميں تبديل ہونے اور اسلام و وحي کي حقيقت مٹنے ہي والي تھي کہ اچانک عصارہ وحي الہي سے فيض ياب اور خاندان سيد الانبياء اور سيد الاولياء- کي تربيت اور صديقہ طاہرہ (س) کے دامن اطہر ميں پروان يافتہ ايک عظيم شخصيت نے قيام کيا اور اپني بے نظير فداکاري اور الہي تحريک سے ايک ايسا واقعہ عالم امکان ميں رونما کيا کہ جس نے ظالموں کے محلوں کو تاراج اور مذہب اسلام کو نجات بخشي-

فاطمہ زہرا کا چھوٹا سا گھر قدرت الہي کي تجلي گاہ:

بي بي دو عالم کا چھوٹا سا گھر اور وہ افراد جو اس گھر ميں تربيت پائے- اگر چہ عدد کے اعتبار سے چار يا پانچ افراد تھے مگر حقيقتا خدا کي تمام قدرت کے مظہر تھے انہوں نے ايسي خدمات انجام دي ہيں جس نے ہم آپ اور پوري بشريت کو دريائے حيرت ميں ڈال ديا-

فاطمہ زہرا کا معمولي حجرہ نابغين کي پرورشگاہ:

ايک خاتون نے اس معمولي حجرہ ميں ايسے انسانوں کي تربيت کي کہ جن کا نور زمين سے آسمان تک اور عالم ملک سے ملکوت اعلي تک جلوہ گر ہے- خداوند عالم کا درود و سلام ہو اس معمولي حجرہ پر جو نور عظمت رباني کي جلوہ گاہ اور فرزندان آدم کے نابغہ افراد کي پرورشگاہ تھا-

فاطمہ زہرا کے معمولي گھر کي برکتيں:

صدر اسلام ميں چار پانچ افراد پر مشتمل ايک معمولي گھر تھا اور وہ معمولي گھر بي بي دو عالم فاطمہ زہرا (س) کا تھا جو آج سے معمولي مکانات بھي معمولي تھا- ليکن اس گھر کي کيا برکتيں تھيں (اللہ اکبر)؟ چند لوگوں پر مشتمل اس معمولي گھر کي برکتيں اتني ہيں کہ جس نے سارے عالم کو اپني نورانيت سے منور کرديا ہے انسان کے لئے ايک طوفاني سفر درکار ہے تا کہ وہ ان برکات کو حاصل کر سکے- اس معمولي گھر ميں رہنے والے معنوي اعتبار سے اس منزل پر فائز تھے کہ جہاں تک ملکوتي مخلوقات کي بھي رسائي ممکن نہيں اور تربيتي اعتبار سے اتنے عظيم تھے کہ آج مسلمان ممالک ميں جو کچھ برکتيں دکھائي ديتي ہيں خصوصا ہمارے جيسے ممالک ميں يہ ساري برکتيں انہيں حضرات کي وجہ سے ہيں-

شعبہ تحرير و پيشکش تبيان


متعلقہ تحريريں:

حضرت فاطمہ(س) کے گھر کي بے احترامي (تيسرا حصّہ)