• صارفین کی تعداد :
  • 4189
  • 1/7/2013
  • تاريخ :

امام محتبي عليہ السلام کو زہر ديا جانا

امام حسن (ع) کو زہر دینے والوں پر لعنت

امام حسن  مجتبي عليہ السلام  کي عمر کے آخري ايام  پر ايک نظر

ابن ابي الحديد لکھتا ہے کہ چونکہ معاويہ کي يہ خواہش تھي کہ اپنے بيٹے يزيد کے ليۓ بيعت لے ، امام حسن مجتبي عليہ السلام کو زہر دينے کا  اقدام کيا  کيونکہ معاويہ کو اپنے بيٹے کي حمايت ميں بيعت کروانے اور اپني حکومت کو وراثتي بنانے ميں امام مجتبي عليہ السلام  سے زيادہ بڑي رکاوٹ کوئي بھي نظر نہيں آتي تھي -  اس ليۓ معاويہ نے منصوبہ تيار کيا اور آنحضرت کو زہر ديا جو ان کي موت کا سبب بن گيا -

اس منصوبے ميں سب سے اہم کردار مدينے کے کمانڈر مروان بن حکم نے ادا کيا - جب معاويہ نے اس جرم کا فيصلہ کر ليا  تو آخري بار اس نے ايک خط کے ذريعے اپنے کمانڈر مروان سے چاہا کہ امام حسن مجتبي کو زہر دينے کے کام کو  تيز کرے اور اس کام کو مقدم رکھے -

اس کام کو پايۂ تکميل  تک پہنچانے کے ليۓ مروان کو اشعت  کي بيٹي جعدہ جو کہ امام مجتبي  عليہ السلام کي بيوي تھيں سے رابطہ کرنے کي ذمہ داري سونپي گئي - معاويہ نے اپنے ايک خط ميں لکھا تھا کہ جعدہ ايک ناراضي اور ناراحت عنصر ہے  اور نفسياتي لحاظ سے ہمارے ساتھ تعاون کر سکتي ہے  اور اس نے حکم ديا تھا کہ جعدہ  کو يہ وعدہ دو کہ کام ہو جانے کے  بعد اس کي شادي اپنے بيٹے يزيد سے کر د ے گا   اور نصيحت کي کہ ايک سو ہزار درھم بھي اسے ديۓ جائيں -

شعبي کا کہنا ہے کہ کيونکہ جعدہ نے امام مجتبي عليہ السلام کو زہر ديا ، معاويہ نے ايک سو ہزار درھم اسے ديۓ  ليکن  اپنے بيٹے کے ساتھ شادي کرنے سے مکر گيا  اس کے ليۓ ايک پيغام ميں اس نے لکھا : " کيونکہ مجھے اپنے بيٹے کي زندگي کي ضرورت ہے اس ليۓ تمہارے ساتھ شادي نہيں ہونے دوں گا " -

امام صادق عليہ السلام نے فرمايا : جعده - لعنة الله عليها -

اس دنوں بہت گرمي تھي اور امام حسن مجتبي عليہ السلام کا روزہ تھا - افطار کے وقت انہوں  نے چاہا کہ تھوڑا سا دودھ پي ليں -  اس لعنتي  نے دودھ ميں زہر ملايا ہوا تھا - جب  دودھ پيا تو اس کے چند منٹ کے بعد ہي امام عليہ السلام نے آواز لگائي -

ترجمہ: سید اسد اللہ ارسلان