• صارفین کی تعداد :
  • 1384
  • 1/22/2013
  • تاريخ :

اردو سفرنامے کي ابتدا

اردو سفرنامے کي ابتدا

سفرنامہ

سفرنامہ کيسي صنف ادب ہے؟

سفرنامہ کي تيکنيکي صورتيں

 ميرزا ابوطالب خان نے جو عوام ميں لندني مشہور ہوئے- 1799ء ميں لندن کا سفر اختيار کيا اور 1801ء ميں ہندوستان واپس آئے- ان کا سفرنامہ "سير طالبي" لندن کا آنکھوں ديکھا احوال پيش کرتا ہے- انگريزي تہذيب و تمدن کا گہرا مطالعہ کيا- ہندوستاني سفرنامہ نگاروں کے ابتدائي اہم صحيفوں ميں شمار کيا جاتا ہے- اس سفرنامے کي زبان فارسي ہے- " واقعات اظفري" ميں دلي سے مدارس تک کے حالات سفر فارسي زبان ميں پيش کيے گئے ہيں-

اس ضمن ميں مصطفي خان شيفتہ کے سفرنامے "جذب القلوب الي ديار المحبوب" کا تذکرہ بالخصوص ضروري ہے شيفتہ اردو کے ايک قادرالکلام شاعر تھے- ليکن جب لکھنے کا موقع آيا تو انہوں نے اردو زبان کو درخور اعتنا نہ سمجھا-

فورٹ وليم کالج کي اس عطا سے انکار ممکن نہيں کہ اس نے اخذ و ترجمہ کے ليے ايسي داستانوں کا انتخاب کيا جن ميں سفري کيفيت، انجاني زمينوں اور ان ديکھے لوگوں اور تہذيبوں کے حالات نسبتا زيادہ تھے- اور کردار اپنا سفرنامہبيان کرنے ميں لطف و مسرت محسوس کرتے تھے-

مير امن کي "باغ و بہار" ان درويشوں کا سفرنامہ ہے جنہوں نے ملکوں ملکوں ٹھو کريں اور پھر گردش زمانہ نے جنہيں ايک مقام پر جمع کرديا تھا تاکہ وہ اپنا دکھ بانٹنے کے ليے ايک دوسرے کے سامنے اپنے حالات سفر بيان کر سکيں-

حيدر بخش حيدري کي "آرائش محفل" حاتم طائي کي سات سياحوں ہي کا سفرنامہ ہے-    

خليل خان اشک کي "داستان امير حمزہ" محيرالعقول دنياۆوں کو سامنے لاتي ہے- اس کے بہت سے حصے تخيلي سفرنامے کي حيثيت رکھتے ہيں-

نہال چند لاہوري کي کتاب "مذہب عشق" ميں ايک طويل سفر گل بکاۆلي کي تلاش کے ليے اختيار کيا گيا ہے- اور يہ کتاب اس سياح کي ہي دلچسپ داستان ہے-

شعبہ تحریر و پیشکش تبیان