• صارفین کی تعداد :
  • 4547
  • 9/28/2013
  • تاريخ :

پوري دنيا ميں وہابي نيٹ ورکس کي تشکيل

پوری دنیا میں وہابی نیٹ ورکس کی تشکیل

تاريخ وہابيت کا مختصر جائزہ (حصّہ اول)

تاريخ وہابيت کا مختصر جائزہ (حصّہ دوم)

تاريخ وہابيت کا مختصر جائزہ (حصّہ سوم)

تاريخ وہابيت کا مختصر جائزہ (حصّہ چہارم)

وہابيوں نے اپنے دين کي ترويج کے لئے غريب ملکوں کو اپنا ہدف بنايا اور مختلف افريقي ممالک کے علاوہ برصغير کے ممالک پاکستان، افغانستان، بنگلہ ديش اور بھارتي مسلم معاشرے کے درميان رقم خرچ کرنا شروع کيا جہاں کے لوگوں کي آمدني بہت کم ہے اور ان ممالک کے مسلمانوں کي تعداد بھي بہت زيادہ ہے- انھوں نے بہت سے علماء کو خريد ليا اور کثير تعداد ميں مدارس، مساجد اور نام نہاد اسلامي مراکز تعمير کئے اور نہايت منظم انداز ميں بہت طاقتور تنظيمي روش پر ہمآہنگ نيٹ ورکس تشکيل ديئے اور وہابيت کي ترويج کا اہتمام کيا اور برصغير کے حنفي مسلمانوں کي ديوبندي شاخ کو ـ جو وہابي عقائد قبول کرنے کا استعداد زيادہ استعداد رکھتے ہيں ـ ديني وہابيت کي دعوت دے رہے ہيں؛ گوکہ مسلمانوں کي اکثريت حتي کہ ديوبنديوں کے درميان ايسے حلقے بھي ہيں جو ان عقائد کو مسترد کرتے ہيں اور وہابيوں کو غيراہل مذہب کے عنوان سے جانتے ہيں-

برصغير ميں سعودي وہابي مفتيوں اور مبلغين کا مسلسل آنا جانا رہتا ہے اور بہت سے سعودي خيراتي ادارے بھي ـ جو خيراتي کاموں کي آڑ ميں وہابيت کي ترويج ميں مصروف ہيں ـ ان ممالک ميں موجود ہيں نيز بعض مقامي خيراتي اداروں کو بھي سعودي فنڈز فراہم کئے جاتے ہيں جبکہ سعودي عرب ميں برصغير کے ہزاروں مختلف حوالوں سے کام کاج ميں مصروف ہيں جن ميں ڈاکٹر، انجنيئر، ٹيکنيشن اور مزدور شام ہيں جن ميں سے کئي اپنے ملکوں ميں آکر وہابيت کي ترويج کرتے ہيں اور يہ ان طلبہ کے علاوہ ہيں جو ان ملکوں ميں سعودي فنڈ سے چلنے والے اداروں اور مراکز و مدارس ميں تعليم حاصل کرتے ہيں يا سعودي عرب کي وہابي جامعات ميں جاکر تعليم حاصل کرکے اپنے ملکوں ميں اس مکتب کي تبليغ ميں مصروف ہوجاتے ہيں- (جاری ہے )

 

ترجمہ: فرحت حسین مہدوی


متعلقہ تحریریں:

اھل سنت کي نظر ميں خمس

فروعي اور عملي مسائل ميں پيروي کي اجازت