• صارفین کی تعداد :
  • 7449
  • 11/15/2013
  • تاريخ :

کيا إِنَّمَا الْمُۆْمِنُونَ ميں خواتين بھي شامل ہيں 2

کیا إِنَّمَا الْمُۆْمِنُونَ میں خواتین بھی شامل ہیں 2

کيا إِنَّمَا الْمُۆْمِنُونَ ميں خواتين بھي شامل ہيں 1 (حصّہ اول)

2- قرآن کا خطاب کبھي بظاہر صيغہ مذکر ميں آتا ہے ليکن اس ميں عورتيں بھي شامل ہوتي ہيں اور اس کو قرآن کي محاوراتي قاموس کا جزو قرار ديا جاسکتا ہے؛ جيسا کہ قرآن مجيد ميں يہ جملہ مکرر در مکرر ذکر ہوا ہے: {يا أيها الذين آمنوا}؛ اور قرآني محققين اور مفسرين کے مطابق، مرد اور عورتيں شامل ہيں-

3- معصومين (عليہم السلام) کي احاديث کے تحت، اسلام ميں اخوت اور برادري مردوں کے لئے مختص نہيں ہے بلکہ عمومي ہے اور اس ميں عورتيں بھي شامل ہيں-

اميرالمۆمنين علي (عليہ السلام) فرماتے ہيں:

"الناس اخوان، فمن كانت اخوته في غير ذات اللّه فهي عداوة، وذلك قوله عزوجل: {الْأَخِلَّاء يَوْمَئِذٍ بَعْضُهُمْ لِبَعْضٍ عَدُوٌّ إِلَّا الْمُتَّقِينَ}"- (2) - (3)؛

"يعني لوگ آپس ميں بھائي بھائي ہيں؛ پس جن کي اخوت غير اللہ کے لئے ہو، غير اللہ کے ساتھ اخوت دشمني ہے اور يہ اللہ تعالي کا کلام ہے کہ "دوست اس دن ايک دوسرے کے دشمن ہوں گے سوا پرہيزگاروں کے"- اس حديث (و آيت کريمہ) ميں "خلق" اور "الناس" کے الفاظ "الاخلاء" کے لئے استعمال ہوئے ہيں اور الاخلاء ميں مرد اور خواتين دونوں شامل ہيں-

پس آيات و روايات کي روشني ميں، نتيجہ اخذ کيا جاسکتا ہے کہ آيت اس مضمون کي بنياد بننے والي آيت ميں مرد اور عورتيں دونوں شامل ہيں-

 

حوالہ جات:

2. ميزان الحكمه ، ج1 ، ص 70، ح 186.

 

ترجمہ: فرحت حسین مہدوی

 


متعلقہ تحریریں:

خانداني اقدار کي تباہي

معاشرے ميں عورت کي صلاحيت