• صارفین کی تعداد :
  • 5432
  • 10/26/2013
  • تاريخ :

امام سجاد (ع) اور شاگردوں کي تربيت

امام سجاد (ع) اور شاگردوں کی تربیت

قرآن و اہل بيت (عليہم السلام) کے اہداف کو آگے بڑھانے کا اہم ترين شيوہ باصلاحيت انسانوں کي تربيت اور انہيں قرآن اور اہل بيت (ع) کے مخالفين کے خلاف علمي و تعليمي اور عقيدتي جدوجہد کے لئے تيار کرنے کا اہتمام کرنے سے عبارت تھا- 

شيخ طوسي (رح) نے اپني کتاب "الرجال" ميں امام سجاد (ع) کے 170 شاگردوں کے نام ذکر کئے ہيں جن ميں سے بعض شاگردوں کے نام يہ ہيں: سعيد بن مسيب، ابوحمزہ ثمالي (ثابت بن دينار)، سعيد بن جبير، ابو خالد کابلي، شہر واسط ميں حجاج بن يوسف کے ہاتھوں شہيد ہونے والے يحيي بن ام طويل،  ابوفراس کي کنيت سے مشہور شاعر فرزدق، طاۆس يماني، حماد بن حبيب عطار کوفي، زرارہ بن اعين شيباني، حبابہ والبيہ، جابر بن عبداللہ انصاري، محمد بن جبير مطعم، فرات بن احنف، سعيد بن جبہان کناني، مولي ام ہاني، قاسم بن عوف، اسمعيل بن عبداللہ بن جعفر غيرہ- يہ لوگ اموي گھٹن کے زمانے ميں امام (عليہ السلام) سے فيض حاصل کرتے رہے ہيں يہ وہ زمانہ تھا جس کي توصيف کرتے ہوئے امام سجاد (ع) نے فرمايا: "مکہ اور مدينہ ميں ہمارے حقيقي دوستوں کي تعداد 20 سے زيادہ نہيں ہے"- (1)

آپ (ع) روزمرہ کي گفتگو ميں بھي تبليغ اسلام اور اہل بيت (ع) کي حالت واضح کيا کرتے تھے؛ مثلاً کسي نے آپ (ع) سے پوچھا: يا بن رسول اللہ (ص)! کيا حال ہے آپ کا-

امام (ع) نے فرمايا: تمام اہل اسلام پيغمبر خدا (صلي اللہ عليہ و آلہ) کي برکت سے امن و سکون سے بہرہ مند ہوئے ليکن ہم آنحضرت (ص) سے انتساب کي وجہ سے خوف و ہراس کي حالت ميں جي رہے ہيں!- (2)

امام سجاد (ع) کے زمانے ميں چھ حکمرانوں نے اقتدار سنبھالا يزيد بن معاويہ، معاويہ بن يزيد، عبداللہ بن زبير، مروان بن حکم، عبدالملک بن مروان اور وليد بن عبدالملک- امام (ع) وليد کے زمانے ميں اس کے بھائي ہشام بن عبدالملک کے ہاتھوں مسموم ہو کر جام شہادت نوش کرگئے-

 

حوالہ جات:

1- يحيي بن ام طويل امام سجاد (ع) کے رضاعي بھائي بھي تھے- رجال النجاشي صفحہ کے ص 397 پر يحيي بن ابي طويل کا ذکر ہے جس سے مراد شايد يحيي بن ام طويل ہي ہيں-

2- الغارات، ص 573.

3- رجال شيخ طوسي ص 81-

4- کشف الغمه، ج 2، ص 107.

5- بر امام سجاد و امام باقر چه گذشت؟، ص 83.

 

ترجمہ : فرحت حسین مہدوی


متعلقہ تحریریں:

امام سجاد (ع) اور رمضان کي آخري رات

امام سجاد (ع) اور فراق رمضان کا شکوہ