• صارفین کی تعداد :
  • 2565
  • 11/29/2013
  • تاريخ :

منکرين عقيدہ مہدويت  کو ہمارا جواب

منکرین عقیدہ مہدویت  کو ہمارا جواب

آخر الزمان ميں منجي بشريت اور دنيا ميں عدل و انصاف قائم کرنے والے کے ظھور کا عقيدہ ايک عالمي اور سبھي کے نزديک مقبول عقيدہ ھے، اور سچے آسماني اديان کے سبھي ماننے والے اپني کتابوں کي تعليمات کي بنياد پر اس قائم کے منتظر ھيں- کتاب مقدس زبور، توريت اور انجيل نيز ہندووں، آتش پرستوں اور ”‌برھمن“ کي کتابوں ميں بھي اس منجي بشريت کے ظھور کي طرف اشارہ ھوا ھے، البتہ ھر قوم و ملت نے اس کو الگ الگ لقب سے ياد کيا ھے- آتش پرستوں نے اس کو ”‌سوشيانس“ (يعني دنيا کو نجات دينے والے) ، عيسائيوں نے اس کو ”‌مسيح موعود“ اور يھوديوں نے اس کو ”‌سرور ميکائلي“ کے نام ياد کيا ھے -

آتش پرستوں کي مقدس کتاب ”‌جاما سب نامہ“ کي تحرير کچھ اس طرح ھے:

”‌عرب کا پيغمبر آخري پيغمبر ھوگا جو مکہ کي پھاڑوں کے درميان پيدا ھوگا--- اپنے غلاموں کے ساتھ متواضع اور غلاموں کي طرح نشست و برخاست کرے گا--- اس کا دين سبھي اديان سے بھتر ھو گا، اس کي کتاب تمام کتابوں کو باطل کرنے والي ھو گي--- اس پيغمبر کي بيٹي (جس کا نام خورشيد جھان اور شاہ زمان ھوگا) کي نسل سے خدا کے حکم سے اس دنيا ميں ايک ايسا بادشاہ ھو گا جو اس پيغمبر کا آخري جانشين ھو گا، جس کي حکومت قيامت سے متصل ھوگي“ ( اديان و مھدويت، ص 21)

منکرين عقيدہ مہدويت کے  دعوے  کي صرف ايک ہي دليل ہے اور وہ ايک ضعيف تاريخي روايت ہے جس کو جناب”‌ طبري “نے سب سے پہلے اپني تاريخ ميں نقل کيا اور ان کے بعد آنے والے تمام مورخين نے اس بے بنياد مجعول شدہ روايت کو جناب طبري پر اعتماد کرتے ہوئے اپني کتب تاريخي ميں نقل کيا ہے -

اورشيعہ دشمن عناصر نے متعدد مقامات پر اس سے استفادہ کرتے ہوئے ان کو شيعہ مذہب کا باني اور موجد قرار ديتے ہوئے بہت سے اسلامي عقايد کو مخدوش بنانے کي کوشش کي ہے ، ان ميں سے ايک ”‌ عقيدة مہدويت“ ہے ، تمام مغرضين اور منحرفين نے اسي روايت سے تمسک کيا ہے اور عبداللہ بن سبا کے يہودي ہونے کو ثابت کرنے کي کوشش کي ہے -

لہذا اس تاريخي روايت کو قارئين کي خدمت ميں پيش کرتے ہوئے اہل سنت کي کتب ”‌ رجالي“کي روشني ميں اس روايت ميں موجود افراد ، يعني رجال کے بارے ميں مختصر سي گفتگو کرتے ہيں ، تاکہ عبداللہ بن سبا کي حقيقت اور اس کي حيثيت سے قارئين محترم کاملاً آشنا ہو سکيں روايت يہ ہے :

”‌ کتب الي السّري عن شيعب عن سيف عن عطيّہ ، عن يزيد الفقسعي کان عبداللہ بن سبا يہودياً من اہل صنعا امہ سوداء، فاسلم زمان عثمان ثم تنتقل في بلدان المسلمين يحاول ضلالتہم -“ (-تاريخ طبري ، ج2، ص 622، باب ذکر حوادث 35ھ -)

سري نے شعيب سے انہوں ے سيف سے انہوں نے عطيہ سے انہوں نے يزيد فقسعي سے روايت نقل کي ہے کہ عبداللہ بن سباء يہودي تھا صنعا کا رہنے والا تھا، حضرت عثمان کے زمانے ميں مسلمان ہوا اور مسلمانوں کو گمراہ کرنے کي کوشش کرتا تھا- ( جاری ہے )

 

بشکریہ ایم مھدی ڈاٹ انفو


متعلقہ تحریریں

امام مھدي عليہ السلام کي عالمگير عظيم حکومت

حضرت امام مھدي عيلہ السلام کي ولادت کے متعلق بعض سني حضرات کے خيالات