• صارفین کی تعداد :
  • 2369
  • 11/19/2013
  • تاريخ :

جمکران اور اکابرين دين کي توجہ

جمکران اور اکابرین دین کی توجہ

قم کے نواح ميں جمکران کے علاقے ميں ايک ہزار سالہ پراني مسجد ہے جو مسجد جمکران کے نام سے مشہور ہے- آيات عظام اور مراجع تقليد اس مقام پر پوري توجہ رکھتے تھے اور آيت اللہ العظمي محمد تقي خوانساري اور آيت اللہ العظيم محمد علي اراکي (رضوان اللہ عليہما) پائے پيادہ مسجد جمکران مشرف ہوجايا کرتے تھے-

آيت اللہ العظمي سيد شہاب الدين مرعشي نجفي (رضوان اللہ عليہ) سے منقول ہے:

بندہ حقير نے مسجد جمکران سے متعدد کرامات مشاہدہ کي ہيں؛ مجھے بدھ کي چاليس راتيں اس مقام مقدس ميں گذآرنے کي توفيق عطا ہوئي ہے اور اس ميں کوئي شک نہيں ہے کہ يہ مقامات مقدسہ ميں سے ہے ايک ہے اور خاص الہي توجہات اور برکات اس مقام پر مرکوز ہيں؛ اور کوفہ ميں (امام زمانہ (عج) سے منسوب) مسجد سہلہ کے بعد بہترين مقام اور بہترين جگہ ہے جو حضرت ولي عصر (عج) سے منسوب ہے"-

حضرت آيت اللہ العظمي امام سيد علي خامنہ اي (عج) نے لبنان ميں اسلامي مزاحمت تحريک کے راہنما اور حزب اللہ لبنان کے سيکريٹري جنرل حجۃالاسلام والمسلمين سيد حسن نصراللہ کو سفارش کي ہے کہ وہ مشکلات ميں مسجد جمکران مشرف ہوا کريں کيونکہ مسجد جمکران ميں حاضري اسلامي جمہوريہ ايران کے مسائل و مشکلات کے حل ميں مۆثر کردار ادا کرتي رہي ہے- (1)

مسجد جمکران کي مختصر تاريخ سے آگہي حاصل کرنے کے لئے درج ذيل کتب سے رجوع کرنا چاہئے:

الف- تاريخ قم، شيخ صدوق-

ب- بحارالانوار، ج53، ص230-

ج- هدايه شيخ صدوق، ص201-

د- معارف و معاريف واژه جمکران، ج4، ص196-

واضح رہے کہ مسجد جمکران ايک ہزار سال قبل امام زمانہ (عج) کے حکم پر تاسيس ہوئي ہے اور اسي وقت سے منتظرين کي وعدہ گاہ اور مشتاقوں کي سجدہ گاہ کا کردار ادا کرتي رہي ہے- ہر بدھ کي رات ہزاروں دل سوختہ شيدائي ايران کے گوشے گوشے سے مسجد جمکران ميں جمع ہوتے ہيں اور امت مسلمہ کے مسائل و مشکلات حل کرنے کے لئے امام غائب کے ظہور ميں تعجيل کي دعا کرتے ہيں-

 

حوالہ جات:

1- مجله آب آئينه آفتاب، ص11، بحوالہ حجت الاسلام و المسلمين کعبي، عضو مجلس خبرگان رهبري-

 

 

منبع: پورتال جامع مهدويت

ترجمہ : فرحت حسین مہدوی


متعلقہ تحریریں:

امام مھدي (ع) کي آمد پر تمام فرقے متفق

انتظار کي بہترين روش 3